فرانسیسی اخبار کی توہین مسلمان عقائد کی کھلی خلاف ورزی ہے، علمائے عراق
حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، عراقی علماء کے ایک گروہ نے ایک بیان میں پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ والہ و سلم کی توہین کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ فرانسیسی اخبار کی توہین مسلمانوں کے عقائد اور آسمانی اقدار کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
بیان کا متن مندرجہ ذیل ہے:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
فرانسیسی اخبار کی پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی توہین ، پوری دنیا کے مسلمانوں کے اعتقادات اور جذبات پر کھلے عام حملہ اور تمام آسمانی اور انسانی اقدار کی کھلم کھلا مخالفت ہے۔
یہ توہین کسی بھی شکل میں ہو مسترد اور بلا جواز ہے، اس سے اقوام عالم میں فرقہ واریت اور منافرت پھیل سکتی ہے ، یہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے مفادات میں ہے اور شیطانی سیاست اس کی بنیاد مہیا کر رہی ہے۔
اقوام عالم اور اس کے اداروں کو چاہئے کہ وہ عالمی سطح پر امن و سلامتی کو برقرار رکھنے کیلئے اس طرح کے اقدامات پر اپنا کردار ادا کرتے ہوئے اپنی قانونی ذمہ داری پوری کریں۔
ہم اس توہین کی مذمت کرتے ہوئے دنیا کی اقوام ، حکومتوں اور میڈیا سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان اعمال کو روکنے کے لئے اپنی انسانی اور اخلاقی ذمہ داریوں کو پورا کریں۔
ان تنظیموں کی حمایت کرنے والوں کو رسوا اور ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جانی چاہئے ، خاص کر چونکہ یہ توہین آزادی بیان کی آڑ میں کی جارہی ہے۔یہ توہین اور اشتعال انگیزی ہے اور اس کا آزادی بیان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
کیوں ہولوکاسٹ سے انکار آزادی بیان نہیں ہے؟
ان شرمناک اقدامات کے پیچھے شریر ہاتھوں کا ناپاک وجود ہے ، جو کہ عالمی استکبار اور صیہونیت کی سربراہی میں یہ سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
پاکستان میں شیعہ نسل کشی کا دوبارہ آغاز تشویشناک ہے، علامہ باقر زیدی
مجلس وحدت مسلمین سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ باقر عباس زیدی نے کہا ہے کہ پاکستان میں فرقہ وارانہ کشیدگی کے پیچھے عرب ریاستوں کا ہاتھ ہے، بحرین سمیت دیگر عرب ریاستیں اسرائیل کے ساتھ تجارتی معاہدوں اور سفارتی روابط میں مصروف ہیں، پاکستان کے عوام کی طرف سے اسرائیل کے خلاف ممکنہ ردعمل سے بچنے کے لئے انہیں آپس میں الجھایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا عدم استحکام عالمی استکباری قوتوں کے مفادات کے لئے نفع بخش ہے، فرقہ واریت کی آگ لگانے کے لئے یہود و نصاریٰ نے اپنے پے رول پر موجود کالعدم جماعتوں کی ایک بار پھر پشت پناہی شروع کردی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ، اسرائیل پاکستان کے امن کو تباہ کرنے کیلئے بھیانک کھیل کھیل رہے ہیں، پاکستان میں سوشل میڈیا کے ذریعے توہین و تکفیر کا بازار گرم کرکے گلی کوچوں میں فتنہ پھیلانے کی منظم منصوبہ بندی کو عملی شکل دی جا رہی ہے، پاکستان میں شیعہ نسل کشی کا دوبارہ آغاز تشویشناک ہے۔
علامہ باقر زیدی نے کہا کہ ریاستی اداروں کی طرف سے خاموشی ان ملک دشمن عناصر کے لئے تقویت کا باعث بنے گی۔
انہوں نے کہا کہ ایک طرف ملت تشیع کے خلاف انتقامی کارروائیاں عروج پر ہیں اور بے گناہ عزاداروں پر مقدمات قائم کئے جا رہے ہیں جب کہ دوسری طرف کالعدم جماعتیں اپنے غنڈوں کے ہمراہ ہماری عبادت گاہوں پر حملہ اور تکفیر کے نعرے لگاتے پھر رہے ہیں، انہیں کوئی روکنے والا نہیں، قومی سلامتی کے اداروں کی یہ بے بسی سمجھ سے بالاتر ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اتحاد بین المسلمین کے داعی اور مذہبی ہم آہنگی کے خواہاں ہیں لیکن یہ تب ہی ممکن ہے جب باہمی احترام قائم رہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ مسجد و امام بارگاہ پر حملہ کرنے والوں کو گرفتار کرکے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔