باغی پمپیو کو اپنے ملکی قوانین کی خلاف ورزی کی بھی کوئی پرواہ نہیں، جواد ظریف
اسلام ٹائمز۔ ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے غاصب صیہونی وزیراعظم کے ساتھ امریکی وزیر خارجہ کی ملاقات اور اس دوران متحدہ عرب امارات کو اسلحے کی فروخت کے امریکی اعلان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ٹوئٹر پر جاری ہونے والے اپنے ایک پیغام میں لکھا ہے کہ باغی پمپیو کو اپنے ملکی قوانین کی خلاف ورزی کی بھی کوئی پرواہ نہیں۔ ایرانی وزیر خارجہ نے لکھا کہ مائیک پمپیو نے ہمارے خطے کے اندر امریکی اسلحہ بھرنے کے بارے بیان بازی کی ہے جبکہ وہ دنیا کو لاحق پہلے نمبر کے جوہری خطرے (اسرائیل) کے ساتھ کھڑے تھے۔ انہوں نے لکھا کہ یہ سب کچھ ایک ایسے وقت میں انجام دیا جا رہا ہے کہ جب مائیک پمپیو ساری دنیا کے ساتھ ایران کے قانونی دفاعی تعاون کو بڑھنے سے روکنے کے لئے سرتوڑ کوششوں میں مصروف ہیں۔
ایرانی وزیر خارجہ نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے اندر چھپنے والے اس مقالے کی جانب بھی اشارہ کیا جس میں خطے کے ممالک کو بڑے امریکی ڈرون طیارے بیچنے کی غرض سے اسلحہ کنٹرول معاہدوں کو نظرانداز کرنے کی ڈونلڈ ٹرمپ کی کوششوں اور خطے میں اسرائیلی بالادستی و ایران سے مقابلے کے لئے متحدہ عرب امارات کو اسلحہ بیچنے کے مائیک پمپیو کے آج کے بیان پر سیرحاصل گفتگو کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ امریکی وزیر خارجہ نے آج غاصب صیہونی وزیراعظم کے ساتھ ملاقات کی جس کے بعد بنجمن نیتن یاہو نے مائیک پمپیو کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایران مخالف امریکی موقف کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسرائیل-امارات دوستی معاہدے پر گفتگو کی اور متحدہ عرب امارات و اسرائیل کے درمیان دوستانہ تعلقات کی استواری میں امریکہ کے موثر کردار پر ڈونلڈ ٹرمپ کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔ مائیک پمپیو نے امارات کو F-35 لڑاکا طیاروں کی فروخت کے حوالے سے کہا کہ قانونی اعتبار سے یہ امریکہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ خطے میں اسرائیلی فوجی بالادستی قائم رکھے اور ہم اس معاہدے پر کاربند رہیں گے۔