اسرائیل کو مہلت دینا بہت بڑی غلطی ہے
میں ان اسلامی ممالک کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے ہماری اسلامی آواز پر حمایت کی اور ہماری اس آواز پر لبیک کہا میں ان سب کی صحت و سلامتی کی دعا کرتا ہوں روز قدس ایک اسلامی دن ہے اور مجھے امید ہے کہ یہ دن پوری دنیا میں مستضعفین کے گروہ کا مقدمہ بنے گا اور ایک مستضعفین اور کمزوروں کا گروہ پوری دنیا میں بنے گا اور پوری دنیا کے مظلوم اور کمزور طبقے کے لوگ اس گروہ اور پارٹی میں شامل ہوں گے اور سب مل کر اس کو چلائیں گے اور اس طبقے کی مشکلات کو حل کریں گے اور متحد ہو کر دنیا کے ظالموں کا مقابلہ کریں گے تانکہ کوئی بھی ظالم اس کے بعد کسی غریب اور کمزور پر کوئی ظلم نہ کر سکے اور اسلام کے اس وعدے کو پورا کریں گے جس میں یہ کہا گیا ہے کہ ظالم کو ہمیشہ شکست ہو گی اور ظلم کے خلاف مظلوم کی جیت ہو گئی اور اسلام کے اس وعدے کو پورا کرنے کے لئے مظلومین کو اتحاد کی ضرورت ہے۔
امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی(رح) نے 26 مرداد 1358 کو قم میں ایرانی قوم سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کے میں ان اسلامی ممالک کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے ہماری اسلامی آواز پر حمایت کی اور ہماری اس آواز پر لبیک کہا میں ان سب کی صحت و سلامتی کی دعا کرتا ہوں روز قدس ایک اسلامی دن ہے اور مجھے امید ہے کہ یہ دن پوری دنیا میں مستضعفین کے گروہ کا مقدمہ بنے گا اور ایک مستضعفین اور کمزوروں کا گروہ پوری دنیا میں بنے گا اور پوری دنیا کے مظلوم اور کمزور طبقے کے لوگ اس گروہ اور پارٹی میں شامل ہوں گے اور سب مل کر اس کو چلائیں گے اور اس طبقے کی مشکلات کو حل کریں گے اور متحد ہو کر دنیا کے ظالموں کا مقابلہ کریں گے تانکہ کوئی بھی ظالم اس کے بعد کسی غریب اور کمزور پر کوئی ظلم نہ کر سکے اور اسلام کے اس وعدے کو پورا کریں گے جس میں یہ کہا گیا ہے کہ ظالم کو ہمیشہ شکست ہو گی اور ظلم کے خلاف مظلوم کی جیت ہو گئی اور اسلام کے اس وعدے کو پورا کرنے کے لئے مظلومین کو اتحاد کی ضرورت ہے۔
اسلامی تحریک کے رہنما نے اسرائیل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کے اسلامی ممالک خاص کر عرب ممالک نے اسرائیل کو مہلت دے کر بہت بڑی غلطی کی ہے اگر اسرائیل کو شروع میں ہی دبا جایا تھا تو وہ اس طرح اسلامی ممالک میں کینسر کی طرح نہ پھیلتا لیکن اب اسرائیل اپنے حدود سے باہر نکل کر اسلامی ممالک پر قبضہ کرنا چاہتا ہے انہوں نے فرمایا کہ اسرائیل خالی بیت المقدس تک نہیں رکے گا بلکہ وہ اس سے آگے بڑھے گا لہذا اگر اسرائیل کو مہلت دی گئی تو اسلامی ممالک کے لئے اہم خطرہ بن سکتا ہے۔