دھماکے سے ہلاکتوں کی تعداد 157 ہوگئی ہے: لبنانی وزیر صحت
لبنان کی وزارت صحت نے بتایا کہ منگل کے روز بیروت میں ایک خوفناک دھماکے سے ہلاکتوں کی تعداد 157 ہوگئی ہے۔
ایران کی نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی فارس نیوز کی رپورٹ کے مطابق لبان کی وزارت نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں بتایا ہے کے منگل کے روز لبنان میں ہونے دھماکے میں مرنے والوں کی تعداد 157 ہوگئی جب کہ ابھی بھی مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
لبنان کے وزیر صحت محمد حسن نے کہا ہم عربی اور یورپی ممالک سے طبی امداد کے لئے ٹیلیفون کے ذریعے رابطے میں ہیں۔
در ایں اثنا بدھ کی شام کو ایک ٹیلی ویژن چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے بیروت کے گورنر مروان عبود نے کہا کہ بیروت دھماکے سے ہونے والے نقصان کا تخمینہ 10 ارب سے 15 بلین ڈالر لگایا گیا ہے۔
یاد رہے کہ لبنانی میڈیا نے بندرگاہی شہر بیروت میں ایک زوردار دھماکے کی اطلاع دی تھی جس میں اب تک 157 افراد ہلاک اور کئی ہزار زخمی ہوگئے ہیں۔الجزیرہ قطر نے اطلاع دی ہے کہ یہ دھماکا لبنان کے سابق وزیر اعظم سعد الحریری کے گھر کے قریب ہوا جبکہ امریکی "سیانان" نیٹ ورک نے بیروت کی بندرگاہ میں دھماکے کی اطلاع دی۔
تاہم ، الجزیرہ نے لبنانی ذرائع کے حوالے سے چند منٹ بعد اطلاع دی ، ابتدائی معلومات سے معلوم ہوتا ہے کہ دھماکہ بیروت کی بندرگاہ میں بارودی مواد کے ڈپو میں ہوا تھا۔
المیادین ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق بیروت میں ہونے والے اس خوفناک دھماکے میں سیکڑوں لوگ جانبحق اور زخمی ہوئے ہیں۔ بیروت میں متعین العالم کے نمائندے نے بتایا ہے کہ یہ دھماکہ بیروت کی بندرگاہ کے اسٹور نمبر بارہ میں اشتعال انگیز مواد میں آگ لگنے کی وجہ سے ہوا ہے۔ اس دھماکے کے متعدد ویڈیو سامنے آئے ہیں جن میں دکھایا گيا ہے کہ دھماکہ اتنا شدید تھا کہ کافی اونچائي تک دھویں کا ستون نظر آ رہا ہے۔
العالم کے رپورٹر نے بتایا ہے کہ اس دھماکے سے بہت زیادہ نقصانات ہوئے ہیں اور بڑی تعداد میں لوگ جانبحق اور زخمی ہوئے ہیں جنھیں ایمبولینسوں کے ذریعے اسپتالوں تک پہنچایا گيا۔ رپورٹوں میں بتایا گيا ہے کہ دھماکے کی آواز ۸ کلو میٹر دور اور صیدا شہر تک سنائي دی۔ بیروت کے گورنر مروان عبود نے اس حادثہ کو عظیم فاجعہ سے تعبیر کرتے ہوئے کہا ہے کہ نقصانات بے انتہا ہوئے ہیں۔