امام خمینی (رہ) کی نگاہ میں ماہ ذی الحجہ کی فضیلت
ماہ ذی الحجہ سال کے مہینوں میں سے آخری مہینہ ہے اس مہینہ کی فضیلت کے بارے میں بس اتنا ہی کافی ہے کہ اس مہینہ میں دو اہم اسلامی عیدیں یعنی عید الاضحی اور عید غدیر ہیں۔ نیز روز عرفہ اور امام حسین کی طرف منسوب دعائے عرفہ اس کی عظمت کو دوبالا کر دیتی ہے۔ روز عرفہ کے بارے میں روایت میں ملتا ہے کہ یہ دن خدا کی بارگاہ میں گناہوں کے اعتراف کا دن ہے لہذا بہت بابرکت دن ہے اسلام کی نظر میں بندوں کے سامنے اپنے گناہوں کا اعتراف جائز نہیں ہے لیکن خدا کی بارگاہ میں انسان اپنے گناہوں کو یاد کر کے ان سے توبہ کر سکتا ہے اور روز عرفہ گناہوں سے توبہ کرنے کا بہترین دن ہے۔ اس مہینہ کا یہ نام اس لئے رکھا گیا ہے کہ اس میں اسلام کا عظیم رکن یعنی حج ادا کیا جاتا ہے اور خداوندمتعال کے ارشاد کے مطابق حرمت والے چار مہینوں میں سے ایک مہینہ ہے جن میں جنگ و جدال حرام ہے۔
خداوندمتعال نے سال کے بارہ مہینوں میں سے رمضان المبارک کو اور پھر رمضان المبارک کے تین عشروں میں سے آخری عشرے کو فضیلت بخشی ہے اسی طرح ماہ ذی الحجہ کے تین عشروں میں سے پہلے عشرے کو بھی خاص فضیلت سے نوازا گیا ہے اور اس عشرے میں اعمال کی انجام دہی پر خاص اجر و ثواب رکھا گیا ہے۔ احادیث میں اس مہینے کے پہلے عشرے میں کئی اعمال بیان ہوئے ہیں جن میں سے سب سے نمایاں عمل پہلے عشرے کی نماز ہے جو نماز مغرب اور عشاء کے درمیان پڑھی جاتی ہے، اس کے علاوہ اس مہینے کی مخصوص دعائیں اور اذکار بھی احادیث میں ذکر ہوئے ہیں۔ ایک اعتبار سے اس مہینہ کی فضیلت یہ بھی ہے کہ حج جیسی عظیم الشان عبادت اسی مہینہ میں ہے۔ معنی کے اعتبار سے ذی الحجہ کے معنی بھی "صاحب حج" کے ہیں جو اسی نکتے کی طرف اشارہ ہے یعنی اس مہینے کی نویں تاریخ سے حج کے اعمال شروع ہوتے ہیں اور اس کی تیرہویں تاریخ کو ختم ہوتے ہیں۔ اس مہینہ کی فضیلت کے بارے میں قرآن و سنت میں بہت تاکید ہوئی ہے۔ ائمہ معصومین علیہم السلام اس مہینے بالخصوص اس کے پہلے عشرے کو خاص اہمیت دیتے تھے۔ جیسا کہ احادیث میں ذکر ہوا ہے، ایک حدیث میں ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا کہ"کسی بھی عمل اور عبادت کا ثواب ذی الحجہ کے پہلے عشرے کے اعمال کے ثواب و فضیلت کی برابری نہیں کر سکتا"
بانی انقلاب حضرت امام خمینی (رہ) فرماتے ہیں کہ ماہ ذی الحجۃ الحرام خدا کی مہمانی کا مہینہ ہے، ایسا مہینہ ہے جس میں عاشق اپنے معشوق کا وصال پاتے ہیں، اس مہینہ میں حجاج کرام کو خدا کی مہمانی میں دعوت دی جاتی ہے تا کہ وہ خداوندمتعال کی خاص ضیافت میں شریک ہو سکیں۔ اس مہینہ میں جنہوں نے جناب ابراہیم خلیل الرحمن کی آواز پر لبیک کہا ہے وہ ایسے سفر پر جا رہے ہیں جو مکمل طور پر معنوی اور امیدوں کا سفر ہے، معشوق تک پہنچنے کی امید کا سفر ہے تا کہ وہ کعبہ کے طواف کے ذریعہ جناب ابراہیم بت شکن کے ساتھ عہد و پیمان باندھ سکیں کہ اب وہ کعبہ کے علاوہ کسی چیز کے اطراف میں نہیں گھومیں گے منیٰ میں قربانی انجام دینے کے ذریعہ تمام غیر الہی مظاہر سے توجہ ہٹا لیں گے اور وہ شیطان کو پتھر مارنے کے ذریعہ ہر قسم کے غیر خدائی رنگ و شرک سے برائت چاہتے ہیں اور حج جیسے عظیم اجتماع میں شرکت کے ذریعہ اختلاف پیدا کرنے والے تمام اسباب کو ترک کرتے ہیں عالمی کفر کے سامنے سبھی متحد ہو کر اسلامی عزت اور اس کی سربلندی چاہتے ہیں۔
اس مہینہ میں سیاسی و اجتماعی اعتبار سے مسلمانوں کی اجتماعی اور سیاسی زندگی بلکہ انسانی تقدیر میں حج کا بہت بڑا کردار ہے۔ انسانوں کے لئے سب سے پہلا گھر جس کی بنیاد ڈالی گئی وہ کعبہ ہے اور اسے انسان کی مشعل ہدایت کے نام سے پکارا گیا ہے، امام خمینی (رہ) اس مسئلہ کی طرف توجہ دلاتے ہوئے فرماتے ہیں: اسلام نے حج کے اجتماع کو ایک عظیم الشان طاقت کے عنوان سے پہچنوایا ہے اور حج جیسی کوئی بھی عظیم الشان طاقت اسلام نے نہیں پہچنوائی ہے۔ حج جیسے اجتماع کی طرح کوئی اجتماع نہیں ہے اور اگر اسلامی ممالک اس طرح کا اجتماع کرنا چاہیں بھی تو نہیں کر سکتے، یہ اجتماع ایک سیاسی اجتماع ہے جس میں اسلامی مؤلفین، مصنفین اور مقررین صرف اسلامی مسائل کو اجاگر کریں اور اسلامی ممالک کی مشکلات کو بیان کریں اور یہ بھی بیان کریں کہ مسلمانوں کی مشکلات کی وجہ کیا ہے اور کن ممالک کی وجہ سے وہ مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ جو حکومتیں مسلمانوں کے خلاف سازشیں کر رہی ہیں ان کا مقابلہ کیسے کیا جائے اور ان کی سازشوں کو ناکام بنانے کے کیا طریقے ہیں؟
رہبر معظم انقلاب اسلامی بھی ماہ ذی الحجہ اور یوم عرفہ کی فضیلت کے بارے میں فرماتے ہیں: ذی الحجہ کا پہلا عشرہ " ایّام معلومات" کا مصداق ہے جیسا کہ ارشاد قرآنی ہوتا ہے: و یذکروا اسم اللہِ فی ایّام معلومات" اور یہ ایام ماہ ذی الحجہ کے ایام ہیں لہذا اے نوجوانو! اے نورانی دل رکھنے والو! اے عزیزو! تمہیں توجہ ہونی چاہئے کہ فضیلت اور خدا کے ساتھ دلوں کو جوڑنے کے لئے سال کے دن اور راتوں میں ماہ ذی الحجہ کے دن اور راتیں بہترین دن و راتیں ہیں۔ اس مہینہ کے پہلے عشرہ میں روز عرفہ ہے جو دعا و استغفار اور توجہ کا دن ہے وہ دعا جو امام حسین علیہ السلام کے عرفانی پہلو کو نمایاں کرتی ہے لہذا ان ایام کی قدر و منزلت کو پہچاننے کی کوشش کرو ابھی تمہارے پاس فرصت ہے جس طرح آج کی پیشرفت و ترقی، سیاسی، اجتماعی اور انقلابی تحریکوں کو کامیاب بنانے میں تمہارا بہت بڑا کردار ہے۔ اسی طرح خداوندمتعال کی طرف توجہ، ذکر الہی اور اس کے ساتھ دلی رابطہ مضبوط کرنے کے لئے بھی ماہ ذی الحجہ بہترین فرصت ہے۔