رہبر انقلاب اسلامی

عالم اسلام کی دو اہم ذمہ داریاں :رہبر معظم انقلاب اسلامی

اگر مسلمان مصمم اور پختہ کر لین تو استعماری طاقتوں کے خطرے کو روک سکتے ہیں دنیا کی سپر طاقتیں اس وقت اپنے ارادوں میں اٹل ہیں لیکن اگر انہیں اپنے اہداف میں ناکام بنانا ہے تو عالم اسلام کو بھی متحد ہو کر ان استعماری طاقتوں کا مقابلہ کرنا ہوگا اس وقت اسلام کے وجود کو امریکہ اور دوسری استعماری طاقتوں سے بہت زیادہ خطرہ ہے آج یہ طاقتیں پہلے سے زیادہ وحشی اور بد تر ہو چکی ہیں۔

عالم اسلام کی دو اہم ذمہ داریاں :رہبر معظم انقلاب اسلامی

اگر مسلمان مصمم اور پختہ کر لین تو استعماری طاقتوں کے خطرے کو روک سکتے ہیں دنیا کی سپر طاقتیں اس وقت اپنے ارادوں میں اٹل ہیں لیکن اگر انہیں اپنے اہداف میں ناکام بنانا ہے تو عالم اسلام کو بھی متحد ہو کر ان استعماری طاقتوں کا مقابلہ کرنا ہوگا اس وقت اسلام کے وجود کو امریکہ اور دوسری استعماری طاقتوں سے بہت زیادہ خطرہ ہے آج یہ طاقتیں پہلے سے زیادہ وحشی اور بد تر ہو چکی ہیں۔

ولایت پورٹل: دنیائے اسلام کو دو چیزوں کا احساس ہونا ضروری ہے۔ سب سے پہلے عالمی استکبار کے خطرہ کا احساس۔ اسلام کی حیثیت، وجود، حیات اور آزادی کو آج امریکہ گذشتہ ادوار سے زیادہ چیلنج کرتا ہوا نظر آرہا ہے۔ آج یہ زیادہ وحشی، بدتر ،حد سے زیادہ جارحیت کرنے والا بن گیا ہے۔ آئندہ اس سے بھی آگے بڑھ جانے کا خدشہ ہے۔دنیائے اسلام کو اس خطرہ کا احساس ہونا بہت ضروری ہے۔ صہیونی طاقتیں، ان کے زیر سایہ پلنے والی حکومتیں، بادشاہان مملکت اور ایسے رؤساء جو امریکہ، عالمی استکبار اور مغربی ممالک سے متصل رہنے میں اپنی بھلائی سمجھتے ہیں وہ اسلام کے موجودہ دشمن ہیں، وہ ملت مسلمان اور دنیائے اسلام کے لئے بہت بڑا خطرہ ہیں۔ الحمد للہ دنیائے اسلام اب بیدار ہے اور اسے پہلے سے زیادہ اس خطرہ کا احساس ہو چکا ہے۔

دوسرے یہ کہ اگر مسلمان مصمم ارادہ کرلیں تو اس خطرہ کوقابو میں کرتے ہوئے اسے روک سکتے ہیں۔بڑی طاقتوں نے یہ بتانے کی کوشش کی تھی کہ ان کا ارادہ اور موقف اٹل ہے۔ انہوں نے ہمارے اسلامی انقلاب کے ساتھ یہی کوشش کی پھر آٹھ برس تک تھوپی جانے والی جنگ میں اور اس کے بعدمختلف حادثات میں اور آج خلیج فارس کے مسائل میں یہ بات بہت کھل کر سامنے آگئی ہےکہ ان کے دعوے بڑے کمزور اور کھوکھلے تھے۔ یہ طاقتیں ڈرا دھمکاکراوراپنے رعب ودبدبہ کا اظہارکرکے اپنا کام نکالنا چاہتی ہیں۔ ورنہ اگر کوئی قوم مضبوط توانائی کے ساتھ مضبوط ارادہ کرلے تو انہیں ناکام بنا سکتی ہے۔

آج علاقۂ خلیج فارس کا موجودہ تجربہ کچھ اور ہی نشاندہی کررہا ہے۔ اس کا محاسبہ دوسرے مقامات کی طرح یہاں بھی غلط نکلا۔ امریکہ نے جس طرح دعویٰ کیا تھا اور حساب لگایا تھا ،اس طرح چند دنوں کے اندر اپنا کام آگے نہیں بڑھا سکا، اسے کئی ہفتے جنگ اورمہینوں انتظار کرنا پڑا، اس سے اتنی بات تو سمجھ میں آگئی کہ یہ امریکی جتنا پروپیگنڈہ اور دکھاوا کرتے ہیں ان میں اتنا دم خم نہیں ہے، وہ قوموں کو جیسا بتانا چاہتے ہیں ویسا نہیں ہے وہ ان سب باتوں سے بہت چھوٹے ہیں لہٰذا تمام ملتیں، حکومتیں، افریقہ، ایشیاء کے ممالک اور دنیا کے دوسرے علاقوں کے لوگ، یہاں تک کہ جہاں مسلمان اقلیت میں ہیں وہ بھی امریکہ کے خلاف اٹھ سکتے ہیں اور ان کی مسلط کی ہوئی چیزوں سے آزاد ہوسکتے ہیں۔

احیاء اسلام اور حصول آزادی کے لئے مسلمانوں کا قیام ضروری ہے، اسلام کی زندگی عملی حیات کی تجدید، دشمن کا نفوذ کم کرنے، اپنی قوم کی آزادی کے حصول، دشمن کو کمزور کرنے، عظیم اسلامی اتحاد اور ملت مسلمان کی عظیم قدرت کی ایجاد کے لئے مسلمانوں کو اٹھنا چاہیۓ۔آج ملت کے ہر فرد کی ذمہ داری اور اس کا فریضہ قیام کرناہے۔ خاص کر علماء  روشن فکر افراد، مقررین، واقفیت رکھنے والے باہوش نوجوان اور ان تمام افراد پر یہ فریضہ عائد ہوتا ہے جو اس سلسلہ میں کسی قسم کا کردار نبھانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

ای میل کریں