نفس کی اصلاح کرنا جہاد اکبر ہے
اسلام کا اصلی ہدف انسان کی سازندگی ہے اسلام انسان کی تعمیر کے لئے آیا ہے انسان کی تعمیر ہر جہاد سے افضل ہے انسان کی سازندگی کو جہاد اکبر کہتے ہیں رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم فرماتے ہیں کہ نفس سے لڑنا اور اس کی اصلاح کرنا جہاد اکبر ہے۔
امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی(رح) نے 5 تیر 1358 کو قم میں اصفہان یونیورسٹی کے طلباء سے ایک ملاقات کے دوران اسلام کے اہم ہدف کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرمایا کہ اسلام کا اصلی ہدف انسان کی سازندگی ہے اسلام انسان کی تعمیر کے لئے آیا ہے تعمیر انسان ہر جہاد سے افضل ہے انسان کی سازندگی کو جہاد اکبر کہتے ہیں رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم فرماتے ہیں کہ نفس سے لڑنا اور اس کی اصلاح کرنا جہاد اکبر ہے۔
رہبر کبیر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ جوانی میں ہی اس جہاد اکبر کو شروع کرنا چاہیے کیوں کہ جتنا جوانی ختم ہوتی جاے گی اتنا ہی انسان کے اندر فساد اور بد اخلاقی کی جڑیں مضبوط ہوتی جائین گی لہذا جب تک جوان ہیں اپنے نفس سے لڑ کر اس جہاد اکبر کو انجام دیں۔
اسلامی تحریک کے راہنما نے شیطانی حربوں کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرمایا کہ کچھ لوگ ایسا سوچتے ہیں کہ ابھی جوان ہیں لہذا جوانی کا مزہ لے لیں پھر انشاء اللہ بڑھاپے میں توبہ کر لیں گے انہوں نے فرمایا کہ یہ شیطان ہے جو انسان کو اس عمر کے آخر میں توبہ کرنے کے مشورے دیتا ہے امام (رہ) فرماتے ہیں کہ انسان جوانی میں اصلاح کر سکتا ہے کیوں کہ جوانی میں انسان کی روح لطیف ہوتی ہے جس کی آسانی سے اصلاح ہو سکتی ہے۔
امام خمینی (رح) نے جوانوں کی اہم ذمہ داریوں کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرمایا کہ آپ کو سماج اور معاشرے کی خدمت کرنے کی کوشش کرنی چاہیے معاشرے کی اصلاح کرنی چاہیے لیکن اس سے پہلے اپنی اصلاح کرنی ہو گی انہوں نے فرمایا کہ اسلام کی خدمت کرنے سے پہلے اسلامی انسان بننا ضروری ہے انہوں نے فرمایا کہ نفس کے ساتھ جہاد اکبر میں کامیابی کے بعد انسان، انسان کامل بن جاتا ہے جو صرف رضاے الہی کو اہمیت دیتا ہے اس کا ہر کام اللہ کے لئے ہوتا ہے وہ اگر مخلوق کی خدمت بھی کرتا ہے تو اللہ کے لئے البتہ خلق کی خدمت کرنا خالق کی خدمت کرنا ہے میر دعا ہیکہ پروردگار آپ سب کو اس جہاد اکبر میں کامیاب بنائے اور آپ سب کو اسلام اور انسانیت کی خدمت کرنے توفیق عطا فرماے۔