امام خمینی (رح) کی نظر میں حوزہ اور علم کی اہمیت
حجت الاسلام و المسلمین شیخ علی حسن شریفی کہتے ہیں کہ جس زمانہ میں عراق اور نجف سے ایرانیوں کو نکالا جارہا تھا اس وقت میرے والدین کا پاکستان سے میرے پاس خط آیا کہ تم کو گئے 16/ سال ہورہے ہیں او ہم لوگ تمہارے لئے پریشان ہیں لہذا اب پڑھنے کی ضرورت نہیں ہے اور جتنا جلد ہوسکے اپنے وطن واپس آجاؤ۔ اس وقت امام کے دو محافظ تھے: شیخ عبدالعلی اصفہانی اور دوسرا فرقانی افغانی ہراتی۔ فرقانی کے گھٹنے میں درد رہتا تھا اور کبھی کبھی زیادہ ہوجاتا ہے تو وہ اپنے گھر پر رہ جاتا تھا تو اس وقت میں امام کے محافظ کے عنوان سے امام کے ساتھ جاتا تھا ایک دن میں اثنائے راہ میں امام سے کہا کہ میرے والدین کا خط آیا اور وہ میرے نجف میں مزید قیام سے راضی نہیں ہیں۔ امام (رح) نے فرمایا: ایسے ناگفتہ بد حالات میں جب حوزہ علمیہ نجف خالی ہورہا ہی اور ایرانیوں کو نکالا جارہا ہے تمہارا جانا صحیح نہیں ہے اور حوزہ کی حفاظت کی خاطر تمہارا یہاں رہنا ضروری ہے یہاں پر والدین واجب نہیں ہے۔