عوام کیلئے ٹیلی گرام شائع ہونا چاہیے
ماضی میں کبھی کبھی علماء ظالم استبداد حکومتوں کے خلاف سخت ترین اور شدید ترین آواز اٹھایا کرتے تھے۔ لیکن عام لوگ اس سے بے خبر رہتے تھے۔ بعض اوقات تو وہ یوں سمجھتے تھے کہ ان حکمرانوں کے ساتھ علماء کا اچھا رابطہ ہے۔ لیکن حضرت امام خمینی ؒنے تحریک کے آغاز ہی میں یعنی ۱۳۴۱ ھ ش میں علمائے قم کے ایک جلسہ میں یہ تجویز پیش کی کہ وہ خطوط وپیغامات جو علماء اور شاہی حکومت کے درمیان رد وبدل ہوتے ہیں اسے چھپنا چاہیے اور عوام تک ساری بات پہنچنا چاہیے تاکہ عوام کو طرفین کے درمیان ہونے والے حالات وحقائق کا مکمل علم ہو۔ کچھ عرصہ نہیں گزرا تھا کہ حضرت امام خمینی ؒنے ظالم حکومت کے ساتھ اپنی رفتار کو یکسر بدل دیا اور شاہ، حکومت اور حکومتی کارندوں کے نام ٹیلی گرام کے بجائے براہ راست ان کو خطاب کرنا شروع کردیا اور اپنے پیغامات کا رخ ملت کی طرف موڑ دیا اور رسمی طورپر اعلامیہ شائع کیا۔
سید حمید روحانی