دریائے عشق
دیوان امام خمینی (رح)
افسانہ جہاں ، دل دیوانہ ہے مرا
جس کو ہے عشق شمع وہ پروانہ ہے مرا
گیسوئے یار دام دل اہل عشق ہے
خال سیاہ لب پہ جو ہے دانہ ہے مرا
غوغائے عاشقاں ، رخ غماز دلبراں
راز و نیاز جس میں ہیں سب، خانہ ہے مرا
کوئی نکوئے میکدہ، باب صفائے عشق
طاق و رواق رخ ترا، کاشانہ ہے مرا
فریاد رعد، نالہ مرا سوز جاں مرا
دریائے عشق قطرہ مستانہ ہے مرا
شانہ تب آشنا بھی نہ تھا زلف یار سے
مسجود قدسیاں زمانہ شانہ ہے مرا