شیراز اور اصفہان میں ہوے قتل عام پر امام خمینی(رح) کا رد عمل
نجف اشرف سے امام خمینی (رح) نے ایک پیغام میں فرمایا کہ ایک بار پھر ایران کے دینی اور مذہبی شہروں صہیونی نظام نے مظوم اور بے گناہ عوام کا قتل عام کیا ہے یہ شاہ کے مظالم کی نشانیاں ہیں انہوں نے فرمایا کہ شاہ نے حالیہ اپنے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ اگر ملک چھوڑنا پڑا تو میں ایران کو مٹی میں ملا کے جاوں گا شاہ اس طرح بے گناہ لوگوں کا قتل عام کر کے اپنے ناپاک ارادوں کو عملی جامعہ پہنا رہا ہے اس وقت ایران عوام اپنی پریشانیوں کی اصلی وجہ شاہ کو مانتی ہے شاہ نے اس مظلوم عوام کا استحصال کیا ہے لیکن اب یہ قوم اس تحریک سے ایک قدم پیچھے نہیں ہٹے گی ہماری قوم کو اس بات کو سمجھنا ہو گا کہ آزادی اتنی آسانی سے نہیں ملتی صدر اسلام سے آج تک ہر شخص نے اپنی آخری سانس تک ظلم کا مقابلہ کیا ہے۔
امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق 22 مرداد 1357 ہجری شمسی کو امام خمینی(رح) نے نجف اشرف سے ایرانی عوام کے نام ایک پیغام میں شیراز اور اصفہان میں ہوے قتل عام پر رد عمل ظاہر کرتے ہوے فرمایا کہ ایک بار پھر ایران کے دینی اور مذہبی شہروں صہیونی نظام نے مظوم اور بے گناہ عوام کا قتل عام کیا ہے یہ شاہ کے مظالم کی نشانیاں ہیں انہوں نے فرمایا کہ شاہ نے حالیہ اپنے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ اگر ملک چھوڑنا پڑا تو میں ایران کو مٹی میں ملا کے جاوں گا شاہ اس طرح بے گناہ لوگوں کا قتل عام کر کے اپنے ناپاک ارادوں کو عملی جامعہ پہنا رہا ہے اس وقت ایران عوام اپنی پریشانیوں کی اصلی وجہ شاہ کو مانتی ہے شاہ نے اس مظلوم عوام کا استحصال کیا ہے لیکن اب یہ قوم اس تحریک سے ایک قدم پیچھے نہیں ہٹے گی ہماری قوم کو اس بات کو سمجھنا ہو گا کہ آزادی اتنی آسانی سے نہیں ملتی صدر اسلام سے آج تک ہر شخص نے اپنی آخری سانس تک ظلم کا مقابلہ کیا ہے۔
اسلامی تحریک کے راہنما نے اپنے اس پیغام میں ایرانی فوج کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرمایا کہ اس وقت فوج کے اعلی حکام شاہ کے حکم کے سر جھکاے نمازیوں کو مسجدوں میں اپنی گولیوں کا نشانہ بنا رہے ہیں لیکن انھیں معلوم ہونا چاہیے کہ شاہ کے جانے کے بعد قوم کے سامنے ان کے پاس شرمندگی کے علاوہ کچھ نہیں ہوگا لھذا میری گزارش ہیکہ اپنی دینی بھائیوں کا بے گناہ خون بہا کر اپنے لئے دنیا اور آخرت میں جہنم نہ خریدیں آپ ایک گولی سے اپنے ہی ایک خاندان کو اجاڑ رہے ہیں۔
رہبر کبیر انقلاب اسلامی نے اپنے پیغام کے آخر ایرانی اتحاد اور یکجہتی کی طرف دعوت دیتے ہوے فرمایا کہ علماء،طلباء،جوان، بوڑھے مرد و خواتین کو مل کر ہو رہے ظلم کا مقابلہ کرنا ہو گا ان حالات میں آپسی سارے اختلافات کو بھولا کر اسلام اور اسلامی تحریک کی خاطر ایک ہو جائیں۔