شہید جنرل قاسم سلیمانی کے بارے میں خفیہ اطلاع دینے والے جاسوس کو پھانسی
اسلامی جمہوریہ ایران کی عدلیہ کے ترجمان غلام حسین اسماعیلی نے کہا ہے کہ سی آئی کے ایک جاسوس کو سپاہ قدس اور شہید سلیمانی کے بارے میں اطلاعات جمع کرنے کے جرم میں پھانسی کی سزا سنادی گئی ہے جس پر عنقریب عمل درآمد کیا جائےگا۔
غلام حسین اسماعیلی نے تہران میں صحافیوں سے گفتگو میں سی آئی اے کے جاسوس کی پھانسی کی سزا کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ سی آئی اے سے منسلک حال ہی میں سید محمود موسوی مجد نامی ایک فرد کو سپاہ قدس اور شہید میجر جنرل سلیمانی کے بارے میں معلومات جمع کرنے کے جرم میں گرفتار کیا گیا تھا۔
جس پر ایرانی عدالت نے اسے پھانسی کی سزا سنائی ہے اور ایران کی اعلی عدالت نے بھی اس پھانسی کے حکم کو برقرار رکھا ہے اور سی آئی اے کے جاسوس کو عنقریب پھانسی دے دی جائےگی۔
غلام حسین اسماعلی نے کہا کہ ایران کی تمام جیلیں ایرانی عدلیہ کے زیر نظر ہیں اور کسی بھی قیدی کی رہائی یا عدم رہائی کا فیصلہ ایرانی عدلیہ کے ہاتھ میں ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی عدلیہ کے سربراہ نے کہا کہ یہ جاسوس ایران کے فوجی اڈوں اور خاص کر شہید قاسم سلیمانی کی خفیہ اطلاعات سی آیئ اے کو فراہم کرتا ہے انہوں نے کہا یہ شخس قاسم سلیمانی کے آنے جانے پر نظر رکھتا تھا اور ان کے سفر کی اطلاعات امریکہ اور اسرائیل کو کی خفیہ ایجنسیوں کو دیتا تھا۔
واضح رہے کہ کچھ مہینوں پہلے بغداد ایئر پورٹ پر ہونے والے امریکہ کے ایک دہشتگردانہ حملے میں جنرل قاسم سلیمانی اور عراق کی رضاکار فورس الحشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر ابو مہدی المہندس نے جام شہادت نوش کیا تھا ۔عراقی ذرائع کے مطابق بغداد ایئرپورٹ کے حدود میں امریکی جنگی ہیلی کاپٹر نے ایک دہشتگردانہ کاروائی کرتے ہوئے کم از کم تین میزائل داغے جس کے نتیجے میں جنرل قاسم سلیمانی اور ابو مہندس کے علاوہ الحشد الشعبی کے چند جوان بھی شہید ہوئے ہیں شزہید جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ قاسم سلیمانی پر حملے میری اجازت سے ہوا ہے۔