امام خمینی (رح) کی وفات
امام خمینی (رہ) نے جو کچھ کہنا تھا وہ سب کو بتا کچھ تھے جن اہداف کو بیان کرنا تھا بیان کر چکے تھے امام (رہ) نے اسلامی انقلاب کے اہداف کو اپنے کردار اور گفتار کے ذریعے سب کے لئے واضح کر دیا تھا آپ اپنی ذمہ داریوں کو نبھانے کے بعد 14خرداد 1368 ہجری شمسی کو اپنے رب سے ملاقات کے لئے تیار ہو چکے تھے جس کی رضایت اور خشنودی کی خاطر آپ نے اپنی زندگی کے ہر عمل کو انجام دیا تھا آپ نے اپنی پوری زندگی میں اپنے پروردگار کے علاوہ دنیا کی کسی بھی طاقت کے سامنے سر نہیں جھکایا بلکہ کی دنیا کی سپر طاقتیں آپ کے سامنے سر جھکانے پر مجبور تھیں آپ نے اپنی پوری زندگی وصال محبوب کے انتظار میں گزار دی۔ 14 خرداد 1368 ہجری شمسی کو اسلامی انقلاب کے بانی کا یہ انتظار ختم ہوا اور آپ اپنے چاہنے والوں کو داغدار کر کے اپنے محبوب حقیقی سے جا ملے۔
امام خمینی پورٹل کی اردور وب سایٹ کی رپورٹ کے مطابق امام خمینی (رہ) نے جو کچھ کہنا تھا وہ سب کو بتا کچھ تھے جن اہداف کو بیان کرنا تھا بیان کر چکے تھے امام (رہ) نے اسلامی انقلاب کے اہداف کو اپنے کردار اور گفتار کے ذریعے سب کے لئے واضح کر دیا تھا آپ اپنی ذمہ داریوں کو نبھانے کے بعد 14خرداد 1368 ہجری شمسی کو اپنے رب سے ملاقات کے لئے تیار ہو چکے تھے جس کی رضایت اور خشنودی کی خاطر آپ نے اپنی زندگی کے ہر عمل کو انجام دیا تھا آپ نے اپنی پوری زندگی میں اپنے پروردگار کے علاوہ دنیا کی کسی بھی طاقت کے سامنے سر نہیں جھکایا بلکہ کی دنیا کی سپر طاقتیں آپ کے سامنے سر جھکانے پر مجبور ہو چکی تھیں آپ نے اپنی پوری زندگی وصال محبوب کے انتظار میں گزار دی۔ 14 خرداد 1368 ہجری شمسی کو اسلامی انقلاب کے بانی کا یہ انتظار ختم ہوا اور آپ اپنے چاہنے والوں کو داغدار کر کے اپنے محبوب حقیقی سے جا ملے۔
رہبر کبیر انقلاب اسلامی خود اپنے وصیتنامہ میں فرماتے ہیں کہ میں اللہ کے فضل و کرم سے میں مطمئن ہو کر اپنے بہن بھائیوں کو چھوڑ کر مقام ابدی کی طرف سفر کر رہا ہوں مجھے اس سفر پر آپ سب کی نیک دعاوں کی ضرورت ہو گی میں اپنے پروردگار سے دعا گو ہوں کہ اللہ تعالی میری ہر چھوٹی بڑی خطا کو معاف فرماے اور اسی طرح میں اپنی قوم سے بھی امید کرتا ہوں کہ اگر میں نے ان کی خدمت کرنے میں کوئی خطا کی ہو تو مجھے معاف کریں گے اور اسی جذبہ اور ایمان کے ساتھ اس تحریک اور انقلاب کو آگے بڑھائیں گے۔
13 خردار 1368 ہجری شمسی کو رات کو ساڑھے دس بجے اسلامی تحریک کے راہنما کے دل کی دھڑکنیں تھم گئیں جن کے تھمنے سے لاکھوں دلوں نے دھڑکنا بند کردیا کیوں کہ آج اس دل نے دھڑکنا بند کیا ہے جس نے لاکھوں دلوں کو نور خدا سے منور اور زندہ کیا ہے اس خبر کو سننے کے بعد ہر کوئی اپنے محسن امام کی صحت یابی کے لئے دعا کر رہا تھا۔