امریکی "صدی کی ڈیل" اور مزید فلسطینی سرزمین پر اسرائیلی قبضہ ناقابل قبول ہیں، بشپ پال گلاگر

امریکی "صدی کی ڈیل" اور مزید فلسطینی سرزمین پر اسرائیلی قبضہ ناقابل قبول ہیں، بشپ پال گلاگر

ریاست ویٹیکین میں ایرانی سفیر سید طہ ہاشمی نے ویٹیکین اسٹیٹ کے وزیرخارجہ کے ساتھ اس ملاقات میں عالمی یوم فلسطین کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ رہبر انقلاب اسلامی ایران کی طرف سے پیش کیا گیا مسئلۂ فلسطین کا حل مسلمانوں، عیسائیوں اور یہودیوں سمیت ادیان ابراہیمی کے تمام پیروکاروں پر مبنی استصواب رائے کا انعقاد ہے

امریکی "صدی کی ڈیل" اور مزید فلسطینی سرزمین پر اسرائیلی قبضہ ناقابل قبول ہیں، بشپ پال گلاگر

اسلام ٹائمز۔ رومن کیتھولک چرچ کے ہیڈکوارٹر ویٹیکین اسٹیٹ میں ایرانی سفیر سید طہ ہاشمی نے ویٹیکین اسٹیٹ کے وزیر خارجہ بشپ پال رچرڈ گلاگر کے ساتھ ملاقات کی ہے جبکہ ویٹیکن اسٹیٹ کے وزیر خارجہ نے اس ملاقات میں ایرانی سفیر کو پاپ فرانسس کی جانب سے ایرانی صدر ڈاکٹر حسن روحانی کے نام لکھا گیا ایک خط بھی دیا۔ ایرانی سفیر اور ریاست ویٹیکین کے وزیر خارجہ کے درمیان دنیا میں پھیلے کرونا وائرس اور فلسطین، عراق و لبنان سمیت خطے کی تازہ ترین صورتحال پر گفتگو کی گئی۔ بشپ رچرڈ گلاگر نے عراق میں نئی منتخب حکومت کی تشکیل کو خطے میں موجود تناؤ اور داعش جیسی دہشتگرد تنظیموں کی سرگرمیوں میں کمی کا باعث قرار دیا۔

ریاست ویٹیکین کے وزیر خارجہ نے مسئلۂ فلسطین کے حوالے سے امریکی منصوبہ "صدی کی ڈیل" کے ناقابل قبول ہونے پر مبنی ایران و ریاست ویٹیکین کے مشترکہ موقف کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اسرائیل کی جانب سے مزید فلسطینی سرزمین پر قبضہ کئے جانے پر کیتھولک چرچ کی گہری تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ فلسطینی علاقے "مغربی کنارے" کو اپنے ساتھ ملحق کرنے کا اسرائیلی فیصلہ اور امریکہ کی طرف سے اس فیصلے کی حمایت ناقابل قبول ہے۔ بشپ پال گالگر نے کہا کہ امریکہ و اسرائیل کے ان غیرقانونی اقدامات کا نتیجہ عالمی برادری کے زیرنظر امن مذاکرات کے خاتمے کی صورت میں برآمد ہو گا۔

ریاست ویٹیکین میں ایرانی سفیر سید طہ ہاشمی نے ویٹیکین اسٹیٹ کے وزیرخارجہ کے ساتھ اس ملاقات میں عالمی یوم فلسطین کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ رہبر انقلاب اسلامی ایران کی طرف سے پیش کیا گیا مسئلۂ فلسطین کا حل مسلمانوں، عیسائیوں اور یہودیوں سمیت ادیان ابراہیمی کے تمام پیروکاروں پر مبنی استصواب رائے کا انعقاد ہے۔ انہوں نے فلسطینی علاقے "مغربی کنارے" کے غاصب صیہونی رژیم اسرائیل کے ساتھ الحاق کو مسلمانوں اور عیسائیوں کے حقوق سمیت، تمام بین الاقوامی قوانین کی پائمالی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ عالمی برادری کا فرض ہے کہ وہ امریکی و صیہونی حکومتوں پر دباؤ ڈالتے ہوئے ان غیرقانونی اقدامات کو روکے۔

ای میل کریں