امام حسن مجتبی (ع)
امامت اور ولایت کی تیسری کڑی اور رسولخدا (ص) کے بڑے نواسہ، حضرت علی (ع) اور حضرت فاطمہ زہراء (س) کے بڑے فرزند حضرت امام حسن مجتبی (ع) مشہور روایت کی بنا پر 15/ ماہ مبارک رمضان کو پیدا ہوئے هیں اور اپنی نور الہی اور ضیائے ربانی و ملکوتی سے عالم بر و بحر کو روشن و منور کیا ہے۔ یہ جنت کے جوانوں کے سردار اور عالم امکان کی ہدایت اور رہبری کی ذمہ دار ہیں۔
روایت ہے کہ جب آپ کی ولادت پرنور ہوئی تو حضرت علی (ع) انھیں رسولخدا (ص) کے پاس لے کر گئے تو آنحضرت (ص) نے اپنی زبان مبارک ان کے منہ میں ڈال دی اور امام دوم نے چوسنا شروع کردیا۔ اس کے بعد رسولخدا (ص) نے حضرت علی (ع) سے سوال کیا: کیا تم نے ان کا کوئی نام رکھا ہے؟ امیر المومنین علی (ع) نے فرمایا: میں ان کا نام رکھنے میں آپ پ سبقت نہیں کرسکتا تو آنحضرت (ص) نے فرمایا: میں بھی اپنے رب پر سبقت نہیں کروں گا۔ پھر خداوند عالم نے جبرئیل کو بھیجا اور فرمایا: محمد کے لئے ایک بچہ پیدا ہوا ہے لہذا تم جاکر انھیں میرا سلام کہو اور مبارکباد دو او ان سے کہو کہعلی کی تمہاری نسبت وہی منزلت ہے جو ہارون کی موسی سے نسبت تھی لہذا اس بچہ کا نام ہارون کے بیٹے کے نام پر رکھو اور ہارون کے بچہ کا نام عربی میں "حسن" ہے۔ شیعہ اور سنی دونوں کی روایت کے مطابق امام حسن (ع) آیہ تطہیر کی پانچویں افراد میں ایک فرد ہیں۔ اسی طرح شیعہ اور سنی دونوں ہی نے روایت کیا ہے کہ خداوند عالم، امام حسن مجتبی (ع) اور آپ کے بھائی امام حسین (ع) کے ذریعہ جنت کو زینت بخشی ہے۔
جب آپ وضو کرتے تھے تو آپ کے جشم کا بند بند لرزنے لگتا تھا اور رنگ زرد پڑجاتا تھا۔ جب آپ (ع) سے سوال ہوا تو آپ نے جواب دیا: حق یہی ہے کہ جو بھی رب عرش کے سامنے کھڑا ہو تو اس کا رنگ زرد پڑجائے اور جسم کے جوڑ جوڑ لرزنے لگیں۔ آنحضرت (ع) کا حلم اور بردباری دوست اور دشمن سب پر آشکار ہے۔
ائمہ معصومین (ع) کی ولادت با سعادت کے موقع پر شیعوں کے درمیان محافل اور جشن کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ اشعار پڑھے جاتے ہیں اور آپ کے سیرت طیبہ اور فضائل و مناقب بیان کئے جاتے ہیں۔ ہر شخص اپنی حیثیت کے مطابق اپنے اپنے گھروں میں کھانے، پینے اور پہننے سے لیکر ہر خوشی کا اسباب فراہم کرتا ہے۔
امام حسن مجتبی (ع) کی احادیث:
- فرصت کے وقت تیزی سے گذر جاتا ہے اور بہت ہی سست رفتار میں واپس آتا ہے۔
- جو شخص مشورہ کرتا ہے وہ ہدایت اور درستگی کی راہ کا مالک ہوتا ہے۔
ہم امام زمانہ (عج) تمام مسلمین جہان بالخصوص شیعوں کو اس نور مجسم اور مولود مبارک کی عالم امکان میں آمد پر مبارکباد پیش کرتے ہیں اور خدا سے اس با برکت دن کے وسیلہ سے اپنی اور تمام مومنین و مومنات سے هر افت و بلا کے دور کرنے کی التجا کرتے ہیں۔