مزدور کا دن
چند ممالک کے علاوه پوری دنیا میں مئی کی پہلی تاریخ کو روز مزدور اور کام کرنے والے کے عنوان سے منایا جاتا ہے۔ مزدور کا دن اس لئے منایا جاتا ہے کہ امریکہ میں سن 1886ء کو مزدور نے اپنے حقوق کے مطالبہ کے لئے دھرنے دیئے اور احتجاج کئے تھے۔ امریکی حکومت نے مزدوروں کی آواز کا صحیح جواب دینے اور ان کی اجرت کے مطالبہ کو پورا کرنے کے بجائے آگ لگوادی، جس میں کچھ مارے گئے اور کچھ زخمی اور کچھ کو پھانسی دی گئی۔ لہذا کام اور روزانہ کا گھنٹوں میں حساب و کتاب کرانے کے لئے ہر جگہ دھرنا دیا گیا اور احتجاج کیا گیا۔ اسی مناسبت سے مزدوروں اور کام کرنے والوں کی حمایت میں پوری دنیا میں اس دن اور تاریخ کو مزدور کا دن منایا جاتا ہے اور اس دن کی تاریخ کو یاد کیا جاتا ہے۔
آیت اللہ سید علی خامنہ ای فرماتے ہیں: میں تمام کام کرنے والوں کو تاکید کرتا ہوں کہ جہاں بھی ہیں اور جس شعبہ میں مشغول ہیں، ان ایام کو کام کا دن جانیں۔ اس دو کو کام کا دور جانتے ہوئے اس میں سنجیدگی اختیار کریں اور کام کو عبادت بھی سمجھیں۔ یہ کام جو آپ لوگ ملک کی ترقی اور توسیع کے لئے کررہے ہیں یقینا ایک عبادت ہے۔ مسئولین اور ذمہ داروں کو بھی میری تاکید ہے کہ وہ لوگ کام کرنے والے مزدور طبقوں، محروم اور کمزور لوگ کاخیال رکھیں اور ان مومن لوگوں کا پاس و لحاظ کریں۔ کام کرنے والے اپنی قدر پہچانیں اور خود کو سمجھیں کہ ان کا وجود ایک قوم و ملت کی سرنوشت اور تقدیر میں کس قدر موثر ہے۔
امام خمینی (رح) اس دن مزدوروں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے فرماتے ہیں:
ہم روز مزدور کی زحمت کش ملتوں بالخصوص مزدور طبقے کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ کیونکہ مزدور اور کام کرنے والا طبقہ معاشرہ کا بہت قیمتی اور سودمند طبقہ ہے۔ انسانی معاشروں کا عظیم چرخہ مزدوروں کے قوی ہاتھوں سے حرکت کرتا ہے۔ ایک قوم کی حیات کام اور کام کرنے والوں سے وابستہ ہے۔ اس وجہ سے روز مزدور تمام ملتوں کا دن ہے نہ کسی خاص طبقہ کا۔
روزکار بڑی طاقتوں کے تسلط کے دفن ہونے کا دن ہے۔ اس سے دنیا کا خون پینے والی بڑی طاقتیں ذلیل و رسوا ہوتی ہیں اور دنیا کے دبے کچلے لوگوں کو طاقت و توانائی ملتی ہے۔ دنیا کے ہر انسان اور شریف النفس فرد کو چاہیئے کہ اپنے معاشرہ کے مفید اور سودمند لوگوں کی قدر دانی کرے اور ان کی حمایت کرکے مزدوروں اور کام کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کریں کیونکہ اگر دنیا کے ہر شعبہ میں کام کرنے والے نہ ہوں تو زندگی معاشی ادارہمشکل بلکہ ناممکن ہوجائے گا۔ اسی کام کرنے والے طبقے ہی سے آدم خوروں کو تسلط تسلط کا موقع مل رہا ہے اور عیش و عشرت کی زندگی گزار رہے ہیں۔