رہبر معظم انقلاب اسلامی کا سپاہ کی کوششوں کا شکریہ

رہبر معظم انقلاب اسلامی کا سپاہ کی کوششوں کا شکریہ

کورونا کے پیش نظر ماہِ رمضان میں روزے کا حکم

رہبر معظم انقلاب اسلامی کا سپاہ کی کوششوں کا شکریہ

 

ابنا۔ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای کے دفتر کے فوجی امور کے سربراہ  جنرل محمد شیرازی نے سپاہ کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی کو ٹیلیفون کرکے سپاہ کی تاسیس کے دن کی مناسبت سے رہبر معظم کی طرف سے  سپاہ کے تمام کارکنوں اور ان کے اہلخانہ کو سلام پیش کیا ہے۔

جنرل محمد شیرازی نے کہا کہ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا" سپاہ کے تاسیس کے دن کی مناسبت سے میرا سلام سپاہ کے تمام کارکنوں اور ان کے اہلخانہ کو پیش کردینا" ، رہبر معظم نے سپاہ کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے سپاہ کی کوششوں کا شکریہ ادا کیا ہے۔

 

کورونا کے پیش نظر ماہِ رمضان میں روزے کا حکم

سوال: موجودہ حالات میں جب کورونا وائرس کی بیماری پھیلی ہوئی ہے، ماہ رمضان کے روزے کا کیا حکم ہے؟ 

جواب: روزہ ایک الہی فریضہ ہے جو در حقیقت بندوں کے لئے اللہ کی خاص نعمت ہے اور جسے انسان کے روحانی ارتقاء اور کمال کی بنیادوں میں شمار کیا جاتا ہے، یہ گزشتہ امتوں پر بھی واجب تھا۔

روزے کے اثرات میں روحانی کیفیت کا پیدا ہونا، باطن کی پاکیزگی، شخصی اور سماجی تقوی، سختیوں کے مقابلے میں استقامت اور مضبوط قوت ارادی کی تقویت اور انسان کی جسمانی صحت و سلامتی میں اس کی تاثیر نمایاں ہے، جبکہ اللہ تعالی نے روزہ داروں کے لئے بڑا عظیم اجر بھی رکھا ہے۔ 

روزہ ضروریات دین اور شریعت اسلامیہ کے ارکان میں سے ایک ہے اور روزہ ترک کرنا جائز نہیں ہے، سوائے ان لوگوں کے جنہیں معقول طریقے سے یہ اندیشہ پیدا ہو جائے کہ روز رکھنے کی صورت میں: 

  • انہیں بیماری لگ جائے گی
  • یا بیماری کی شدت بڑھ جائے گی
  • یا بیماری طول پکڑ لے گی اور صحتیابی میں تاخیر ہو جائے گی

ایسی صورتوں میں روزہ ساقط ہو جاتا ہے لیکن اس کی قضا ضروری ہے۔

ظاہر ہے کہ اگر ماہر اور دیندار ڈاکٹر کی تجویز سے یہ یقین حاصل ہو جائے تو وہ کفایت کرے گا۔ 

بنابریں اگر کسی شخص کو ان مذکورہ چیزوں میں سے کسی کا اندیشہ یا تشویش ہو اور اس کا خوف معقول بھی ہو تو روزہ اس سے ساقط ہے لیکن روزے کی قضا ضروری ہے۔

ای میل کریں