ایران کو ٹرمپ کی خیرات کی ضرورت نہیں ہے: ظریف
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے ایران کیخلاف عائد امریکی پابندیوں کو اٹھانے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں ٹرمپ کی صدقہ و خیرات کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
ان خیالات کا اظہار "محمد جواد ظریف" نے منگل کے روز ایک ٹوئٹر پیغام میں کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران انسانی اور قدرتی وسائل سے مالامال ہے؛ ہمیں ڈونلڈ ٹرمپ کی صدقہ و خیرات کی ضرورت نہیں ہے انہیں خود ان ذرائع سے وینٹی لیٹر خریدنا پڑتا ہے جن پر پابندیاں عائد کی ہیں۔
ظریف نے مزید کہا کہ ہمارا صرف مطالبہ یہ ہے کہ وہ ایرانی تیل اور دیگر تیار کردہ مصنوعات کی فروخت، پیدواری کے فروغ اور ملک کی ضروریات کی فراہمی کی راہ میں رکاوٹیں حائل کرنے سے باز رہیں۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ ظریف نے اس سے پہلے ایک اور ٹوئٹر پیغام میں کہا تھا کہ امریکی لالچ کیخلاف عالمی اخلاقی اقدار کی فتح کیلئے پوری دنیا کو امریکی پابندیوں کو نظر انداز کرنے اور اس کے جنگی جرائم میں شریک نہ ہونے کی ضرورت ہے۔
ظریف نے کہا کہ پابندیوں کے نشے میں دھت امریکی حکومت، کرونا وائرس کیخلاف ایرانی کوششوں پر نقصان پہنچنے کیلئے ایران کیخلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کی پالیسی پر اور زیادہ زور دے رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ لیکن ہماری حکومت کی پالیسی اپنے عوام کی صحت کا تحفظ ہے کیونکہ عوام کا تحفظ سب سے ضروری بات اور ہماری ترجیحات کا سرفہرست ہے۔
ظریف نے کہا کہ ایران وہ واحد ملک جو اس وبائی مرض کیخلاف مقابلہ کرنے کیلئے ضروری ادویات اور طبی سہولیات اور ساز و سامان کو آسانی سے خرید نہیں کرسکتا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ کرونا اور بائیکاٹ کا امتزاج، بحران کے انتظام کی راہ میں رکاوٹیں حائل کرتا ہے۔
گرین کوریڈور بنانے کیلئے روسی تجویز کا خیر مقدم کرتے ہیں
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ہم معاشی جنگ اور پانبدیوں کے بجائے گرین کوریڈور بنانے کیلئے روسی تجویز کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران مخالف امریکی پابندیوں کی منسوخی کی عالمی خواست کو بدستور نظر انداز کر رہا ہے۔
ان خیالات کا اظہار "محمد جواد ظریف" نے بدھ کے روز روسی زبان میں ایک ٹوئٹر پیغام میں کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کرونا وائرس کیخلاف مقابلہ کرنے کیلئے بہت سارے ممالک نے اپنی جغرافیایی سرحدوں کو بند کی ہے لیکن انہوں نے امداد دینے کی سرحدوں کو کھلی رکھی ہے۔
ظریف نے اس بات پر زور دیا کہ امریکی صدر ویسے ہی ایران کیخلاف عائد پابندیوں کو اٹھانے کی عالمی خواست کو نظر انداز کر رہا ہے حالانکہ کرونا وائرس ہمسایہ ممالک میں پھیل سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران معاشی جنگ اور پابندیوں کے بجائے گرین کوریڈور بنانے کی روسی تجوزیر کا خیر مقدم کرتا ہے۔