کن لوگوں کے ہاتھوں میں دنیا اور آخرت ہے؟
خو زستان نے اسلام اور انسانی اقدار اور ملک کی شرافت کے لئے کوشش کی ہے اور ہمیشہ کوشش کرتا رہا ہے اور آئندہ بھی ایسے ہی کوشش کرے گا اس نے اپنے شہداء کو اللہ تعالی کے پاس بھیجا ہے خوزستان نے اس دوران حق اور باطل کے مقابلے میں ہمیشہ حق کا دفاع کیا ہے اور پورے ملک کے لئے نمونہ عمل بنا ہے یہ جو شہداء کی تصاویر ہمارے سامنے ہیں یہ سب اللہ تعالی کی بارگاہ میں پہنچ چکے ہیں انہوں نے اسلام کی دعوت پر لبیک کہا اور اپنے لئے کامیابی حاصل کی ہے یہ لوگ دنیا میں بھی کامیاب ہیں اور آخرت میں بھی ہم سب کو یہ بات سمجھنی چاہیے کہ ہم سب اللہ کی طرف سے آے ہیں اور سب کو اسی بارگاہ میں واپس جانا ہے ہمارے پاس جو کچھ بھی ہے وہ سب اللہ کی امانت ہے ہمارا اپنا کچھ بھی نہیں ہے۔
امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی (رح) نے تہران کے جماران امام بارگاہ میں خوزستان کے شہداء کے لواحقین سے ایک ملاقات کے دوران فرمایا کہ خو زستان نے اسلام اور انسانی اقدار اور ملک کی شرافت کے لئے کوشش کی ہے اور ہمیشہ کوشش کرتا رہا ہے اور آئندہ بھی ایسے ہی کوشش کرے گا اس نے اپنے شہداء کو اللہ تعالی کے پاس بھیجا ہے خوزستان نے اس دوران حق اور باطل کے مقابلے میں ہمیشہ حق کا دفاع کیا ہے اور پورے ملک کے لئے نمونہ عمل بنا ہے یہ جو شہداء کی تصاویر ہمارے سامنے ہیں یہ سب اللہ تعالی کی بارگاہ میں پہنچ چکے ہیں انہوں نے اسلام کی دعوت پر لبیک کہا اور اپنے لئے کامیابی حاصل کی ہے یہ لوگ دنیا میں بھی کامیاب ہیں اور آخرت میں بھی ہم سب کو یہ بات سمجھنی چاہیے کہ ہم سب اللہ کی طرف سے آے ہیں اور سب کو اسی بارگاہ میں واپس جانا ہے ہمارے پاس جو کچھ بھی ہے وہ سب اللہ کی امانت ہے ہمارا اپنا کچھ بھی نہیں ہے۔
اسلامی تحریک کے راہنما نے فرمایا کہ یہ ساری کائنات پروردگار کی ہے ہمارا کچھ بھی نہیں ہم خالی ہاتھ آے تے اور خالی ہاتھ جائیں گے لیکن ان شہداء نے جہاد فی سبیل اللہ سے کفر کا مقابلہ کیا اور اسلام کی خاطر اپنی جان کی قربانی دے کر اپنے عب کی بارگاہ میں واپس چلے گئے انہوں نے اپنا سب کچھ اسلام کی راہ میں قربان کر کے اپنے لئے سعادت حاصل کر لی ان لوگوں نے اللہ کی امانت کو بہترین طریقے سے واپس کر دیا مرنا سب کو سب کو اس کی بارگاہ میں جانا ہے لیکن شہادت کا لباس پہن کر مرنا سعادت ہے جو ہر کسی کو نصیب نہیں ہوتی۔
رہبر کبیر انقلاب انقلاب اسلامی نے شہداء کے لواحقین کو تسلی دیتے ہوے فرمایا کہ ظاہر طور پر آپ کے جوان آپ سے دور ہیں لیکن حقیقیت میں یہ سب زندہ ہیں جو آپ کے لئے شفاعت اور سعادت کا سبب بنیں گے ان لوگوں نے شہادت کے راستے کو انتخاب کر کے اپنی واپسی کو خوبصورت بنایا ہے ان لوگوں شہداء صدر اسلام کی طرح اسلام اور اسلامی ملک کا دفاع کیا اور اپنے خون سے اسلام کو ایک مرتبہ زندہ کیا ہے اب ہماری ذمہ دای ہیکہ اس انقلاب کے زریعے دنیا کے کونے کونے تک حقیقی اسلام کو پہنچائیں اور لوگوں کو اسلام کی عظمت اور شرافت کے بارے میں بتائیں۔