ملکی استقلال اور خود کفائی کے بارے میں امام خمینی(رح) کا نطریہ
امام خمینی(رح) نے اسلامی جمہوریہ ایران اور اسلامی انقلاب کے معمارکی حیثیت سے اسلامی نظریوں کے علاوہ اجتماعی، سیاسی، ثقافتی،سیاسی اور اقتصادی نظریے بھی پیش کئے ہیں جن کی مختلف زوایا سے بررسی کرنی چاہیے امام (رہ) کے اقتصادی نظریوں کو پڑھنے کے بعد یہ بات واضح ہوتی ہیکہ امام خمینی(رح)نے ہمیشہ ملک کو مستقل بنانے اور اغیار سے وابستگی ختم کرنے کی تاکید کی ہے اور ہمیشہ حکام کو خود کفیل بننے کی تاکید کرتے تھے امام (رہ) نے بڑی باریکی سے ملکی اقتصاد کے متعلق اسلامی نطریے پیش کئے ہیں اور انہوں نے نہ صرف ایران بلکہ سارے مسلمانوں کو خود کفیل بننے کی تاکید کرتے تھے۔
امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی(رح) نے اسلامی جمہوریہ ایران اور اسلامی انقلاب کے معمارکی حیثیت سے اسلامی نظریوں کے علاوہ اجتماعی، سیاسی، ثقافتی،سیاسی اور اقتصادی نظریے بھی پیش کئے ہیں جن کی مختلف زوایا سے بررسی کرنی چاہیے امام (رہ) کے اقتصادی نظریوں کو پڑھنے کے بعد یہ بات واضح ہوتی ہیکہ امام خمینی(رح)نے ہمیشہ ملک کو مستقل بنانے اور اغیار سے وابستگی ختم کرنے کی تاکید کی ہے اور ہمیشہ حکام کو خود کفیل بننے کی تاکید کرتے تھے امام (رہ) نے بڑی باریکی سے ملکی اقتصاد کے متعلق اسلامی نطریے پیش کئے ہیں اور انہوں نے نہ صرف ایران بلکہ سارے مسلمانوں کو خود کفیل بننے کی تاکید کرتے تھے۔
اسلامی تحریک کے راہنما نے اقتصادی استقلال کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرمایا کہ یہ جو دنیا کی سپر طاقتوں نے ہمارا اقتصادی محاصرہ کیا ہوا ہے اس سے بہت سارے لوگ ڈر رہیں ہیں لیکن میں اس کو اپنے ملک کے لئے ایک ہدیہ سمجھتا ہوں کیوں کہ محاصرے کا مطلب یہ ہیکہ جس چیز کی ہمیں ضرورت ہے وہ ہمیں نہیں ملے گی لہذا جب ہمیں اپنی ضرورت کی چیزیں نہیں ملے گی تو ہم خود ان کی تلاش کریں گے اور خود اپنے ضرورت کی چیزیں بنائیں گے اس وقت ہمیں اپنے ملک کو مستقل بنانے کی ضرورت ہے خاص کر اقتصادی طور پر ہمارا ملک خود کفیل ہونا چاہیے۔
ریبر کبیر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ میں ایسے افراد کا ہاتھوں کو چوموں جو لوگ اس وقت ملک کے استقلال میں اور خود کفائی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں اس وقت سب کو ملکی استقلال کے لئے فداکاری اور مشکلات کو تحمل کرنے کی ضرورت ہے جب تک ہم مستقل نہ ہو جائیں اس وقت تک ہمیں ان مشکلات کا سامنا کرنا پرے گا لہذا اگر ہمیں مشکلات سے نجات چاہیے اور اگرعالمی سطح پر عزت چاہیے تو ملک کو مستقل بنانے کی ضرورت ہے کیوں کہ جب تک دوسروں سے وابستہ رہیں گے تو دوسرے بھی آپ کو اپنا غلام بنا کے رکھیں گے اس وقت ایران پر جو پابندیاں لگی ہیں ان سے ہمیں بھر پور فائدہ اُٹھانا چاہیے اور ان پابندیوں کو فرصت میں تبدیل کریں اور تیل کے علاوہ دوسری ملکی پیداوار کی طرف توجہ دیں ملک کا نظام خالی تیل پر نہیں ہونا چاہیے بلکہ تیل کے علاوہ دوسری اشیاء کی پیداوارکو ترقی دینے کی ضرورت ہے۔