قم، سیمینار شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی

قم، سیمینار شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی

تہران،اہلبیت یونیورسٹی میں شہید ڈاکٹر نقوی پر تھیسز

قم، سیمینار شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی

 

اسلام ٹائمز۔ پیروان شہید حسینی فورم کے تحت شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کی برسی کے سلسلے میں قم انٹرنیشنل ہوٹل میں ایک سمینار منعقد کیا گیا، جس میں قم اور تہران سے مختلف طبقہ فکر کے لوگوں نے شرکت کی۔ سمینار سے شہید ڈاکٹر کے قریبی دوست ڈاکٹر سید راشد عباس نقوی نے خطاب کیا۔ ڈاکٹر سید راشد عباس نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر شہید کی ذات ایک بین الاقوامی شخصیت تھی، وہ ذاتی نہیں بلکہ ہر وقت قوم و ملت کے لیے کچھ نہ کچھ کر گزرنے کی پالیسی پر گامزن تھے، وہ اکیلے ایک ہی وقت میں بیسیوں پروجیکٹس پر کام کر رہے ہوتے تھے، وہ سچے عاشق امام خمینی اور انقلاب اسلامی کے عاشق تھے۔ پروگرام کے ایک حصے میں مختلف سوالات جو شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کی شہادت سے پہلے اور بعد کی صورتحال پر تھے، کے بھی سید راشد عباس نے جوابات دیئے۔

 

تہران،اہلبیت یونیورسٹی میں شہید ڈاکٹر نقوی پر تھیسز

ہر سال 7 مارچ کو شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کی برسی کی مناسبت سے دنیا بھر میں کوشش کی جاتی ہے کہ اس شہید کے حوالے سے کوئی نیا کام کیا جائے۔ اسی بناء پر مارچ 2015ء کے بعد یہ کوشش کی گئی کہ اسلامی جمہوری ایران کی کسی یونیورسٹی میں شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی پر فارسی زبان میں ایک تھیسز لکھا جائے، تاکہ ملت ایران بھی شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کی خدمات سے آگاہ ہوسکے۔ اس کام کو اہل بیت انٹرنیشنل یونیورسٹی تہران میں زیر تعلیم تاریخ اسلام کے طالبعلم تجمل حسین شاد جن کا تعلق پاکستان کے علاقہ گلگت سے ہے، نے اپنے ذمے لیا اور اپنے ایم فل کے تھیسز کے لئے اپنے ڈیپارٹمنٹ سے بات کرکے شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی پر تھیسز منظور کروایا، جس کا عنوان ’’پاکستان کے اہل تشیع کی بیداری میں شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کا کردار‘‘ ہے۔ اس تھیسز کے سپروائزر ڈاکٹر سید راشد عباس نقوی اور ایڈوائزر ڈاکٹر سید جمال موسوی منتخب ہوئے۔ تجمل حسین شاد کی دن رات کی کوششوں سے مارچ 2016ء سے پہلے یہ تھیسز مکمل ہوا اور مورخہ 17 مارچ 2016ء کو تجمل حسین شاد نے اعلٰی نمبروں (92.50%) کے ساتھ اس تھیسز کا دفاع کیا۔ جس کے جج ڈاکٹر سید احمد رضا خضری تھے۔ دفاع کے دوران جج ڈاکٹر سید احمد رضا خضری نے یہ تجویز دی کہ اگر اس تھیسز کو کتابی شکل میں پبلش کروایا جائے تو ایرانی عوام کے لئے بہت مفید ہوگا۔ تھیسز کے دفاع کے اختتام پر شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کے نام پر تشکیل شدہ ادارہ ’’محمد علی ویلفیئر ایسوسی ایشن‘‘ کی جانب سے سپروائزر، ایڈوائزر، جج اور فیکلٹی انچارچ کو ایک ایک وال کلاک تحفہ کے طور پر پیش کیا گیا، جس پر شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کی تصویر لگی ہوئی تھی۔

ای میل کریں