فلسطینی مزاحمتی محاذ کی مضبوطی میں جنرل قاسم سلیمانی کا کردار مرکزی حیثیت کا حامل تھا، اسماعیل ہنیہ
اسلام ٹائمز۔ فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے مرکزی رہنماء اسماعیل ہنیہ نے "المیادین" کو دیئے گئے اپنے انٹرویو میں کہا ہے کہ امریکہ خفیہ طریقے سے مزاحمتی محاذ کے ساتھ رابطہ برقرار کرنا چاہتا تھا، جسے حماس نے ناکام بنا دیا ہے۔ حماس کے سیکرٹری سیاسیات اسماعیل ہنیہ نے فلسطینی مزاحمتی محاذ کے درمیان اتحاد کو عملی جامہ پہنانے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس حوالے سے حماس فلسطینی مزاحمتی تحریک فتح کی ہر مثبت پیشکش کو قبول کرے گی۔ حماس کے مرکزی رہنماء نے ایرانی سپاہ قدس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت پر مبنی امریکی ٹارگٹ کلنگ کی ایک مرتبہ پھر مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینی مزاحمتی محاذ کو مضبوط بنانے میں شہید جنرل قاسم سلیمانی کا کردار مرکزی حیثیت کا حامل تھا۔ انہوں نے اسرائیل کی طرف سے جہاد اسلامی فلسطین اور حماس کے درمیان اختلافات کے بیج بوئے جانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ خطرات ابھی ٹلے نہیں، تاہم غزہ کا متحدہ مزاحمتی محاذ مشترکہ دشمن کے مقابلے میں اپنی پوری قوت کے ساتھ ڈٹا رہے گا۔
حماس کے مرکزی رہنما اسماعیل ہنیہ نے روسی دورے کے دوران روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کے ساتھ اپنی ملاقات کے حوالے سے بتایا کہ اس ملاقات میں فلسطینی مزاحمتی محاذ کے اتحاد پر زور دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام فلسطینی مزاحمتی فورسز کے ساتھ روس کے اچھے روابط استوار ہیں، جو بین الاقوامی سطح پر مسئلۂ فلسطین کے حل کے لئے موثر آواز بلند کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔ اسماعیل ہنیہ نے فلسطینی مزاحمتی محاذ کے ساتھ خفیہ رابطے کی امریکی کوشش سے پردہ اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ واشنگٹن حماس کے ساتھ خفیہ رابطہ برقرار کرنا چاہتا تھا، لیکن ہم نے اس امریکی کوشش کو ناکام بنا دیا۔ انہوں نے کہا کہ خطے پر امریکی تسلط کے ہر رستے کو بند کر دینا انتہائی اہم ہے، جبکہ خطے کی امریکی زخم خوردہ حکومتوں کو چاہیئے کہ وہ آپس میں رابطے کے نئے رستے اختیار کریں۔