شاہ کس کا نوکر تھا؟
رضاشاہ کے آتے ہی اس قوم پر ظلم وستم ہونا شروع ہو گئے اس قوم نے تقریبا اٹھاون سال تک ظلم سہا ہے جو اس سیاہ دور میں موجود تھے وہ بہتر جانتے ہیں کہ رضا شاہ نے اس قوم کے ساتھ کیا کیا ہے رضا شاہ وہی کرتا تھا جو کبرتانیا، امریکا اور سویت یونین کے اعلی حکام کہتے تھے رضا شاہ نے خود اپنی کتاب میں اس بات کا اقرار کیا ہے کہ امریکا اور برتانیا نے مناسب سمجھا تو مجھے تخت پر بیٹھا دیا یہ حقیقت بھی ہے کیوں کہ اس سے اچھا نوکر انھیں ملا ہی نہیں جو ان کے ایک اشارے پر ملک کے خزانے کو ان کے حوالے کر دے ان کے اشارے پر ایرانی مسلمانوں کا قتل عام کر دے ان کے کہنے پر اسلامی ثقافتی کی جگہ مغربی ثقافت کو رائج کر دے امریکا اور برتانیا کو رضا شاہ سے بڑا خائن ملا ہی نہیں اس لئے انہوں نے اسی کو تخت پر بیٹھا دیا۔
امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق 9 فروری 1979 کو اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی(رح) نے تہران میں تیران کے تجار سے ایک اہم ملاقات کے دوران فرمایا کہ رضاشاہ کے آتے ہی اس قوم پر ظلم وستم ہونا شروع ہو گئے اس قوم نے تقریبا اٹھاون سال تک ظلم سہا ہے جو اس سیاہ دور میں موجود تھے وہ بہتر جانتے ہیں کہ رضا شاہ نے اس قوم کے ساتھ کیا کیا ہے رضا شاہ وہی کرتا تھا جو برتانیا، امریکا اور سویت یونین کے اعلی حکام کہتے تھے رضا شاہ نے خود اپنی کتاب میں اس بات کا اقرار کیا ہے کہ امریکا اور برتانیا نے مناسب سمجھا تو مجھے تخت پر بیٹھا دیا یہ حقیقت بھی ہے کیوں کہ اس سے اچھا نوکر انھیں ملا ہی نہیں جو ان کے ایک اشارے پر ملک کے خزانے کو ان کے حوالے کر دے ان کے اشارے پر ایرانی مسلمانوں کا قتل عام کر دے ان کے کہنے پر اسلامی ثقافتی کی جگہ مغربی ثقافت کو رائج کر دے امریکا اور برتانیا کو رضا شاہ سے بڑا خائن ملا ہی نہیں اس لئے انہوں نے اسی کو تخت پر بیٹھا دیا۔
رہبر کبیر انقلاب اسلامی نے اسلامی تحریک کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرمایا کہ کئی سالوں رنج و الم کو تحمل کرنے کے بعد ایرانی قوم نے ایک ایسی شخص کے خلاف تحریک کا آغاز کیا جس کو امریکہ، برتانیا اور سویت یونین جیسی طاقتوں کی حمایت حاصل تھی لیکن ایرانی مسلمانوں کے اخلاص اور ایمان کے سامنے یہ شیطانی طاقتیں گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہو گئی اور ایرانی قوم نے متحد ہو کر اللہ پر توکل کرتے ہوے ان شیطانی طاقتوں کو شکست دی انہوں نے فرمایا کہ تہران کے تجار کا اس تحریک میں اہم کردار رہا ہے علماء اور انقلابی گروہ جس کام کی پیشنھاد دیتے تھے تہران کے تجار اس کام کی حمایت کرتے تھے لہذا میں آپ تمام افراد کا شکر گزار ہوں کہ آپ نے اس نیک کام میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے۔