اسلامی انقلاب کی کامیابی اور شاہی حکومت کا زوال
11/ فروری حضرت امام خمینی (رح) کی رہبری میں کامیاب ہونے اسلامی انقلاب کی سالگرہ کی تاریخ ہے۔ اس دن لوگ ملکی پیمانہ پر احتجاج کرتے ہیں اور دشمن اسلام، انقلاب اور انسانیت کے منہ پر طمانچہ مارتے اور ان کی ناکام کوششوں اور اپنی کامیابی پر جشن مناتے هیں۔
بین الاقوامی سطح پر ایران کے اسلامی انقلاب کو ناکام بنانے کی یورپ اور اس کے متحدہ محاذ نے ہر ممکن کوشش کی اور شاہی حکومت کی بقا اور استقرار کے لئے کوشاں رہے لیکن اسلامی انقلاب 11/ فروری کو اپنے مقابلوں کے ابتدائی مرحلہ میں کامیاب ہوگیا اور دشمن اسلام و انقلاب منہ دیکھتا رہ گیا۔ اس لئے اس انقلاب کو معجزہ سے تعبیر کرتے ہیں۔ اسلام اور انقلاب ایران سے دشمنی میں امریکہ پیش پیش تھا اور مخالفین کی رہبری کررہا تھا اور مغربی ممالک سےوابستہ اور کٹھ پتلی اسلامی اور غیر اسلامی حکومتیں بھی اسی کے ساتھ تھیں۔ روس پر بھی امریکہ سے اپنی نا اتفاقی کے باوجود ایران میں رونما ہونے والے انقلاب میں امریکہ کے ساتھ تھا۔
عوام کا نعرہ تھا کہ ہمارا انقلاب امام خمینی (رح) کا انقلاب ہے
جس تحریک کے بانی اور علمبردار امام خمینی (رح) تھے اس انقلاب نے 11/فروری کو اپنی کامیابی اور کامرانی سے اسلام کے رخ پر پڑے گرد و غبار کو صاف کردیا اور اس کا حقیقی چہرہ دنیا کے سامنے پیش کردیا اور 14/ صدیوں سے عدالت کی پیاسی دنیا کے سامنے اسلام کو نمایاں کردیا۔ اسی وجہ سے ایران کا اسلامی انقلاب عالم اسلام میں "امام خمینی کے انقلاب" سے پہچانا گیا۔
یہی وجہ ہے کہ ایران کے خلاف امریکہ کی سیاسی، اقتصادی اور فوجی تجاویز کارگر نہیں ہوئیں اور وہ ہر طرح کی پابندیاں لگانے اور ملک کے اندر فساد پھلانے کی کوششوں کے باوجود آج تک ناکام ہے اور اس کے بہی خواہ اور ہمنوا بھی خود کو ایران کے سامنے شکست خوردہ سمجھ رہے ہیں۔ 11/ فروری کو کامیاب ہونے والی اسلامی تحریک دنیا کی بہت ساری اقوام اور ملل کی راہ زندگی کا چراغ ہے۔ اس لئے 11 / فروری صرف ایک سیاسی حکومت کے خاتمہ کے عنوان سے نہیں سمجھنا چاہیئے بلکہ ایران کی سیاسی تاریخ میں نمایاں ترین سرفصل ایرانی عوام کے مقابلہ کی روش کا نقطہ عطف جاننا چاہیئے۔
عصر حاضر میں 11/ فروری کا دن اسلامی انقلاب کی کامیابی کے ساتھ اس دن کا حادثہ دنیا والوں کے لئے ایک اہم اور حیرت انگیز حادثہ ہے۔ اس دن کے واقعہ سے عالم استکبار کے دلوں میں خوف و ہراس اور اضطراب اور بے چینی پیدا ہوئی اور آج تک کف افسوس مل رہا ہے۔ دنیا کی مظلوم اور بے سہارا اقوام اور ملتوں کے لئے جوش و ولولہ کا دن ہے۔ ان کے اندر بھی اپنے حقوق کے مطالبہ کے لئے قیام کرنے کا عملی نمونہ ہے۔
اس انقلاب کی کامیابی کے اسباب
کامیابی کے اسباب تو بہت زیادہ ہیں لیکن ان سب میں اہم خداوند عالم پر ایمان اور یقین، امام خمینی (رح) جیسے آگاہ عالم، فقیہہ اور روحانی کی رہبری اور قوم کے ہر طبقہ کا اتحاد، راہ خدا میں اتحاد و یکجہتی کے ساتھ سب کا ہم خیال ہونا هے اور مشکلات و مصائب کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا ہے۔ یہ بات کسی پر پشیدہ نہیں ہے کہ کسی قوم کے لئے ان اسباب کا اکھٹا ہوجانا اللہ کی غیبی تائید اور ان کی اپنے دشمنوں پر کامیابی کا سبب بنا ہے۔ خداوند عالم کی ذات پر تکیہ کرنے والے رہبر نے اپنی عوام کو راہ خدا میں جہاد کی دعوت دے کر پوری دنیا میں اسلام اور اسلامی انقلاب کا پرچم لہرادیا اور اسلام دشمن عناصر کو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے رسوا کردیا۔