ایران امام خمینی(رح) کا منتظر

ایران امام خمینی(رح) کا منتظر

شاہ کے فرار اور امام خمینی(رح) کی وطن واپسی کی خبر سے حز ب اللہ اور انقلاب کے وفادار مومنین میں ایک جوش و خروش پیدا ہوا ان کی اللہ اکبر کی آواز گذشتہ راتوں سے زیادہ مضبوط تھی دوسری طرف استقبالیہ کمیٹی بھی رہبر انقلاب کی آمد کے مقدمات کوفراہم کرنے میں لگی ہوئی تھی۔

ایران امام خمینی(رح) کا منتظر

جنوری 1979 کے ابتدائی دنوں میں امام خمینی(رح) کی وطن واپسی کی خبر نے قوم میں ایک ناقابل بیان جوش و خروش پیدا کردیا تھا۔ ایرانی عوام اپنے رہبر کی وطن  واپسی کی خبر سنتے ہی خوشیاں منانے لگی امام خمینی(رح) کے چاہنے والے ایران کے مسلمان ملک کے مختلف کونوں سے اپنے عظیم الشان رہبر کے استقبال کے لئے تہران کی طرف نکل پڑے ملک کی فضایہ نے یہ خبر سنتے ہی اپنی ہڑتال ختم کرتے ہوے اس بات کا اعلان کیا کہ ہم امام خمینی(رح) کو لانے کے لئے ایک جہاز پرواز انقلاب کے نام سے پیرس بھیجیں گے جہاں سے  وہ امام (رہ) کو تہران لے کے آے گا ان ایام میں تہران کی اخبار نے بھی اس خبر(امام خمینی(رح) کی آمد ریڈیو اور ٹیلی ویژن سے براہ  راست نشر کی جاے گی) کو اپنی سرخیوں میں لکھا تھا۔

امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق جنوری 1979 کے ابتدائی دنوں میں امام خمینی(رح) کی اسلامی وطن واپسی کی خبر نے قوم میں ایک ناقابل بیان جوش و خروش پیدا کردیا تھا۔ ایرانی عوام اپنے رہبر کی وطن  واپسی کی خبر سنتے ہی خوشیاں منانے لگی امام خمینی(رح) کے چاہنے والے ایران کے مسلمان ملک کے مختلف کونوں سے اپنے عظیم الشان رہبر کے استقبال کے لئے تہران کی طرف نکل پڑے ملک کی فضایہ نے یہ خبر سنتے ہی اپنی ہڑتال ختم کرتے ہوے اس بات کا اعلان کیا کہ ہم امام خمینی(رح) کو لانے کے لئے ایک جہاز پرواز انقلاب کے نام سے پیرس بھیجیں گے جہاں سے  وہ امام (رہ) کو تہران لے کے آے گا ان ایام میں تہران کی اخبار نے بھی اس خبر(امام خمینی(رح) کی آمد ریڈیو اور ٹیلی ویژن سے براہ  راست نشر کی جاے گی) کو اپنی سرخیوں میں لکھا تھا۔

شاہ کے فرار اور امام خمینی(رح) کی وطن واپسی کی خبر سے حز ب اللہ اور انقلاب کے وفادار مومنین میں ایک جوش و خروش پیدا ہوا ان کی اللہ اکبر کی آواز گذشتہ راتوں سے زیادہ مضبوط تھی دوسری طرف استقبالیہ کمیٹی بھی رہبر انقلاب کی آمد کے مقدمات کوفراہم کرنے میں لگی ہوئی تھی۔

اسلامی تحریک کے رہنما حضرت امام خمینی(رح) نے پیرس سے امریکی حکام کو وارننگ دیتے ہوے اپنے ایک پیغام میں فرمایا تھا کہ امریکہ شاہ پور بختیار کی عبوری حکومت کی حمایت کرنا بند کردے اور امریکہ کو ایران کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا کوئی حق نہیں ہے جس کے بعد امریکہ کے ایک وزیر نے صحافیوں کو اپنا انٹرویو دیتے ہوے کہا تھا کہ ایران کی زیادہ تر عوام حضرت آیۃ اللہ خمینی کے ساتھ لہذا ان کے بغیر ایران کے کسی مسئلہ کا حل نا ممکن ہے۔

واضح رہے کہ رہبر کبیر انقلاب کی وطن واپسی کی خبر سے جہاں انقلاب کے وفادار افراد میں ناقابل بیان جوش و خروش پیدا ہوا وہیں اسلامی انقلاب کے دشمن اس خبر کو سنتے ہی وحشتزدہ ہو گئے شاہ پور بختیار نے امام خمینی(رح) کی آمد کو روکنے کی  ہر ممکن کوشش کی تھی لیکن وہ اپنی کسی بھی کوشش میں کامیاب نہیں ہوا اسلامی انقلاب کے دشمن جب ہر کوشش میں ناکام ہو گئے تو انہوں نے اپنا آخری حربہ استعمال کرتے ہوے مہر آباد ہوائی اڈے کے بند ہونے کا اعلان کیا اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی(رح) نے ان سازشوں کی پروا کئے بغیر چوبیس جنوری 1979 کو تقریر میں اپنی وطن واپسی کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرمایا کہ اتنا عرصہ میری وجہ سے آپ کو پریشانی ہوئی اس کے لئے میں آپ سے معافی چاہتا ہوں اللہ تعالی سب کو صھت و سلامتی عطا کرے اب میں اپنے ملک واپس جا رہا ہوں وہیں جا کر دیکھیں گے کیا ہوگا دشمن کو دیکھتے ہوے ممکن اس سفر میں کوئی خطر ہو لہذا آپ لوگ میری خاطر اپنی جان کو خطرے میں نہ ڈالیں۔

ادہر ایران میں بھی ہوائی اڈے کے بند ہونی کی خبر سنتے ہی لوگ سڑکوں پر اتر آے اور شاہ پور بختیار کی عبوری حکومت کے خلاف احتجاج کرنے لگے ملک کے مختلف کونوں سے رہبر انقلاب کے استقبال کے لئے آے ہوے لوگوں نے بھی تہران میں شاہ پور بختیار کے خلاف ہونے والے احتجاج میں حصہ لیا عبوری حکومت کے خلاف نعرہ بازی کرتے ہوے اس کے فیصلے کی مذمت کی تہران میں امریکی سفارتخانے نے واشنگٹن کو رپورٹ دیتے ہوے ایران کے حالات کے بارے میں لکھا تھا کہ ایران امام خمینی(رح) کا منتظر ہے سارے علماء بختیار کے خلاف متحد ہو چکے ہیں ایران کے ادارے بھی اپنے اعلی حکام کے احکامات کو ماننے سے انکار کر رہے ہیں ایران میں امام خمینی(رح) کے استقبال کے لئے بنائی انتظامیہ کمیٹی سرگرم ہے اور لوگ اس کمیٹی کی طرف جاری ہونے والے احکامات پر عمل کر رہے ہیں امریکہ اور اس کے حامیوں کو ایران میں ایک نیا انقلاب برپا ہوتا صاف دیکھائی رہا تھا جس کی وجہ سب نیدیں آڑی ہوئی تھیں۔

ای میل کریں