ہمسایوں کیساتھ گفتگو کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں خطے کے اندر استحکام، ترقی اور ہمسایہ ممالک کی عوام کی امیدیں بحال کرنے کیلئے گفتگو پر زور دیتے ہوئے لکھا ہے کہ ایران اپنے ہمسایہ ممالک کیساتھ گفتگو کرنے کیلئے ہمہ وقت تیار ہے، جس کی خاطر ایران نے اپنے ہمسایوں کیلئے دروازے کھول رکھے ہیں۔ انہوں نے لکھا کہ ہم خطے کے باہمی اتحاد میں اضافے پر مبنی ہر اقدام میں شریک ہونے کو تیار ہیں اور ہر ایسے اقدام کا خیر مقدم کرتے ہیں، جو خطے کی عوام کی امیدیں بحال کرے اور خطے میں استحکام اور ترقی لائے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے گذشتہ روز ایک بین الاقوامی نیوز ایجنسی کیساتھ گفتگو میں ایران پر یکطرفہ الزامات عائد کرتے ہوئے تہران کیساتھ مذاکرات پر اپنی رضامندی کا اعلان کیا تھا۔ ورلڈ اکنامک فورم، ڈیوس میں فیصل بن فرحان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب ایران کیساتھ گفتگو کیلئے تیار ہے، تاہم مذاکرات کا مسئلہ ایران کی آمادگی پر منحصر ہے، جبکہ اس سے قبل ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف واضح الفاظ میں یہ کہہ چکے تھے کہ ہم سعودی عرب سمیت خلیج فارس کے تمام ممالک کیساتھ گفتگو اور خطے میں خصوصی طور پر آبنائے ہرمز میں امن و امان کی برقراری کیلئے اپنی پیشکشیں دینے کیلئے تیار ہیں۔
یورپی ممالک اپنی شرافت بیچ کر بھی ٹرمپ کی ہوس پوری نہ کر پائے، جواد ظریف
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوری ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے یورپی ممالک کی طرف سے اسنیپ بیک پراسیس کے شروع کئے جانے پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ایک پیغام میں لکھا ہے کہ جب جرمنی، برطانیہ اور فرانس نے گذشتہ ہفتے باقی ماندہ جوہری معاہدے کو ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے یورپی برآمدات پر نئے ٹیکس کے نہ لگنے کے بدلے بیچ ڈالا تو میں نے انہیں متنبہ کیا تھا کہ تمہارا یہ کام ٹرمپ کو اور زیادہ حریص بنا دے گا اور اب ایسا ہی ہوا ہے، کیونکہ یورپی ممالک کی طرف سے اپنی عزت، شرافت اور اخلاقی و قانونی بنیادیں بیچ ڈالنے کے بعد بھی اب ٹرمپ کی طرف سے ٹیکسز کے حوالے سے ایک نئی دھمکی موجود ہے!
ایرانی وزیر خارجہ نے اپنے پیغام میں یورپی ممالک کو نصیحت کرتے ہوئے لکھا کہ بہتر تو یہی تھا کہ یورپی یونین اپنی حاکمیت پر عملدرآمد کیلئے بہتر طریقے سے عمل کرتی۔ انہوں نے اپنے پیغام میں سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیوس میں ہونیوالے ورلڈ اکنامک فورم کے اجلاس میں ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے دی جانیوالی نئی دھمکی کی طرف اشارہ بھی کیا، جس میں ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر یورپ کیساتھ معاہدہ طے نہ پایا تو پھر یورپ سے امریکہ میں درآمد کی جانیوالی گاڑیوں پر نیا ٹیکس ایک اچھا انتخاب ہوگا۔