جوہری معاہدے کے یورپی فریق اپنی نااہلی چھپا رہے ہیں
ارنا - ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ جوہری معاہدے کے تین یورپی فریقین کی جانب سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بھیجا گیا ایران مخالف مراسلہ وعدے نہ نبھانے کی یورپی نااہلی کا ثبوت ہے.
ان خیالات کا اظہار "محمد جواد ظریف" نے جمعرات کی رات کو اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ تین یورپی ممالک کیجانب سے ایرانی میزائل پروگرام سے متعلق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے نام میں نئے خط سے جوہری معاہدے سے متعلق اپنے وعدوں کے نفاذ کی بے بسی اور اس حوالے سے ان کی نا اہلی کو چھپانے کی کوشش ظاہر ہوتی ہے۔
ظریف نے مزید کہا کہ اگر یورپی ممالک، دنیا میں اپنی ساکھ کا تحفظ چاہتے ہیں تو وہ کو امریکی غنڈہ گری کے سامنے گٹھنے ٹیکنے کےبجائے خود مختاری کی راہ پر گامزن ہونے کو چن سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ تین یورپی ممالک بشمول جرمنی، فرانس اور برطانیہ نے حالیہ دونوں میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹرش کو ایک خط میں تہران پر الزام لگایا تھا کہ وہ جوہری ہتھیار لے جانے کی صلاحیت کے حامل اپنے میزائل پروگرام کو ترقی دے رہا ہے جو سلامتی کونسل کی قراردادوں کے منافی ہے۔
برطانیہ، جرمنی اور فرانس کے سفیروں نے بدھ کے روز اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کو ایک خط جاری کیا جس میں انہوں نے کہا ہے کہ تہران کا میزائل پروگرام 2015 میں ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے ساتھ ہونے والے جوہری معاہدے سے متعلق اقوام متحدہ کی ایک قرارداد سے ہم آہنگ نہیں ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ مئی 2018 کو ایران جوہری معاہدے سے امریکہ کی غیرقانونی اور یکطرفہ علیحدگی کے باجود اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے دیگر 5 رکن ممالک یعنی فرانس، برطانیہ، روس اور چین نے ایران جوہری معاہدے کی حمایت کا سلسلہ جاری رکھا ہے۔