جنرل قاسم سلیمانی امتِ مسلمہ کے صیہونی مخالف مزاحمتی محاذ کے سپہ سالار تھے، ترک میڈیا
اسلام ٹائمز۔ ترکی کے ٹیلیویژن چینل "قدس" نے اپنے ایک پروگرام میں واضح طور پر یہ کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی سپاہ قدس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی جنہیں ایک امریکی دہشتگردانہ حملے میں شہید کر دیا گیا ہے، کا 2016ء میں فوج کے ذریعے ترک حکومت کے تختے کے الٹنے جانے کو ناکام بنانے میں بنیادی کردار تھا۔ ترک ٹیلیویژن چینل قدس کے مینیجنگ ڈائریکٹر نورالدین شیرین نے چند ہفتے قبل اپنے ایک لائیو پروگرام میں یہ بھی کہا تھا کہ جنرل قاسم سلیمانی نے 15 جولائی 2016ء کے روز ترکی میں ہونیوالے ٹیک اوور کے ذریعے امریکی-صیہونی-سعودی سازش کو تنِ تنہاء ناکام بنا دیا تھا۔
نورالدین شیرین نے کہا کہ ترکی کے 80 ملین سے زیادہ شہریوں میں سے، جنرلز سے لیکر ٹائی لگانیوالے سیاستدانوں تک، کسی ایک نے بھی ترک حکومت کو عبری-عربی-غربی سازش کے ذریعے گرنے سے بچانے کیلئے اس ایرانی جنرل کے جیسا کام انجام نہیں دیا۔ انہوں نے تفصیلات بتائے بغیر کہا کہ ترک صدر رجب طیب اردوغان خود اچھی طرح جانتے ہیں کہ ترک حکومت کا تختہ الٹنے والوں کو ناکام بنانے میں جنرل قاسم سلیمانی کا کیا کردار رہا تھا اور یہی وجہ ہے کہ انہوں نے جنرل قاسم سلیمانی کی ٹارگٹ کلنگ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ایران کے سپریم لیڈر کیساتھ براہ راست رابطے میں تھے لہذا امریکہ کی طرف سے ان کی ٹارگت کلنگ کا یہ اقدام بغیر جواب کے باقی نہیں رہے گا۔
ترک ٹی وی چینل کے مینیجنگ ڈائریکٹر نے کہا کہ جنرل قاسم سلیمانی صرف ایران کیساتھ ہی متعلق نہیں تھے بلکہ وہ امتِ مسلمہ کے صیہونی مخالف اسلامی مزاحمتی محاذ کے ایک لائق سپہ سالار تھے اور یہی وجہ ہے کہ وہ سالہا سال سے اسرائیل کی ٹارگٹ لسٹ میں سرفہرست تھے۔ نورالدین شیرین نے کہا کہ شہید قاسم سلیمانی کی ٹارگٹ کلنگ کا پراجیکٹ ایک صیہونی پراجیکٹ تھا جس کو مکمل اسرائیلی اثرورسوخ میں چلنے والی امریکی حکومت کے ذریعے عملی جامہ پہنایا گیا ہے۔ ترک میڈیا کے اس معروف چہرے کا کہنا تھا کہ اسرائیلی تھنک ٹینک لیبرمین کے کہنے کے مطابق اسرائیل پورے خطے میں، لبنان سے شام اور فلسطین سے یمن تک، ہر مزاحمتی محاذ پر شہید جنرل سلیمانی کو ہی اس مزاحمتی محاذ کا سپہ سالار پاتا تھا۔