ایرانی صدر کا یوکرائنی طیارے گرجانے کی وجوہات پر روشنی ڈالنے کیلئے بین الاقوامی تعاون کا خیرمقدم
تہران، اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر مملکت نے کینیڈین وزیراعظم کیساتھ ایک ٹیلی فونک رابطے کے دوران کہا ہے کہ ان کا ملک ایران میں یوکرائنی طیارے گرکر تباہ ہونے کی وجوہات پر روشنی ڈالنے کیلئے بین الاقوامی تعاون کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس حوالے سے تمام قونصلر سہولیات کی فراہمی کرے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ حادثے کے وقوع کے ابتدائی لمحات سے ہی ہم نے اس حادثے کی وجوہات کے انکشاف کیلئے ہر ممکن کوشش کی ہے اور مرحلہ وار نتیجے پر پہنچنے کے بعد اس کو منظر عام پیش کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق "جسٹن ٹروڈ" نے ہفتہ کی رات ڈاکٹر "حسن روحانی" کیساتھ ٹیلی فونک رابطہ کیا۔
اس موقع پر انہوں نے ایران میں یوکرائنی طیارے انسانی غلطی سے مارگرایے جانے پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ حادثے کی وجوہات کا تعین کرنے کے لئے مفید تحقیقات کی گئیں ہیں اور حتمی نتیجے تک پہنچنے کیلئے جلد اور درست تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے۔
ایرانی صدر نے کہا کہ یہ حادثہ، ایران اور کینیڈ ا کے عوام سمیت ان ممالک جن کے شہری اس حادثے میں جاں بحق ہوگئے، کیلئے بہت ہی المناک ہے۔
صدر روحانی نے کہا کہ کہ میں نے ضروری تکنیکی اور قانونی تحقیقات جاری رکھنے کیلئے ضروری ہدایات جاری کیں۔
انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ان کا ملک ایران میں یوکرائنی طیارے گرکر تباہ ہونے کی وجوہات پر روشنی ڈالنے کیلئے بین الاقوامی تعاون کا خیر مقدم کرتے ہوئے اور اس حوالے سے تمام قونصلر سہولیات کی فراہمی کرے گا ۔
ایرانی صدر نے اس حوالے سے ایران اور کینیڈا کے وزرائے خارجہ کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ جاری رکھنے پر آمادگی کا اظہار کر دیا۔
انہوں نے کینیڈا میں مقیم ایرانی شہریوں کی خوشحالی و نیز علاقائی مسائل بشمول خطے میں قیام امن و سلامتی سے متعلق دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کی توسیع کیلے باہمی تعاون پر دلچسبی کا اظہار کردیا۔
ای موقع پر کینیڈین کے وزیر اعظم نے اس حادثے میں جاں بحق ہونے والے ایرانی شہریوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے حادثے کے وجوہات کے انکشاف کیلئے ایران سے تعاون پر آمادگی کا اظہار کر دیا۔
خیال رہے ایران کی جانب سے عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر میزائل حملے ختم ہونے کے کچھ گھنٹے بعد یوکرین کا طیارہ ایران کے امام خمینی ائیرپورٹ کے قریب گر کر تباہ ہوگیا جس میں سوار 167 مسافر اور 9 عملے جاں بحق ہوگئے تھے۔
مسافر طیارہ تہران سے یوکرین کے دارالحکومت کیف جا رہا تھا، طیارے میں 147 ایرانی اور 32 غیر ملکی مسافر سوار تھے۔
ایرانی مسلح افواج اندرونی تحقیقات کے بعد اس نتیجے پر پہنچیں کہ میزائل انسانی غلطی کی وجہ سے فائر ہوا جس کے نتیجے میں یوکرائنی طیارہ تباہ ہوا، اور معصوم لوگ جاں بحق ہوگئے۔
ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا حادثہ افسوس ناک ہے، متاثرہ خاندانوں سے معذرت چاہتے ہیں، طاقت کے گھمنڈ میں مبتلا مہم جو امریکہ پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔