خانقاہ دل
دیوان امام خمینی (رح)
اٹھا پیمانہ اے ساقی کہ نکلے حسرت دل ہا
ترا پیمانہ حل کرتا ہے سب اسرار مشکل ہا
یہ راہ عقل، مے سے روک، سمت خانقاہ دل
کہ یہ دار الجنوں ہر گز نہیں ہے جائے عاقل ہا
یہاں سے جا، تو دل بستہ اگر ہے عشق جاناں سے
کہ یہ میخانہ ہے بس ملجاؤ ماوائے بیدل ہا
تجھے گر مستی مے ان سے کمتر ہے تو جا فورا
نکل سر حد سے ، یہ خطہ ہے خلوت گاہ غافل ہا
نظر کیا رنگ بت گلہائے باغ یار میں آیا
کہ باغ دوست سے نکلا سوئے دریاؤ ساحل ہا
نظر آئی ہے راہ جنت و فردوس کیا تجھ کو
جدا ہو کر رہ حق سے ہوا مشغول باطل ہا
ہوا تو عالم ہستی و بالاتر کو دل دے کر
بہ تار عنکبوتی بستہ طوق و سلاسل ہا