رومال اشک کے لئے کافی نہیں تھا
گذشتہ سال ماہ مبارک رمضان میں امام کی رحلت سے پہلے مجھے یاد ہے کہ بعض اوقات جب بھی کسی وجہ سے ان کے پاس گئی اور ان کے ساتھ نماز پڑھنے کی سعادت حاصل کی تو آپ کے کمرہ میں داخل ہوئی تو دیکھا کہ آپ کا چہرہ متغیر ہے۔ اور اس درجہ رو رہے تھے کہ اشکوں ے لئے رومال کافی نہیں تھا، اپنے ہاتھوں کے پاس تولیہ رکھے ہوئے تھے۔ امام کی راتوں کو یہی حالت ہوتی تھی اور یہ در حقیقت آپ کا خدا سے عشق تھا۔
آپ کی بہو فاطمہ طباطبائی