سحر خیزی
امام نماز شب کی خاص طور سے پابندی کرتے تھے۔ مرحوم حاج آقا مصطفی ایک دن نقل کررہے تھے کہ امام نے کہا ہے کہ اگر میں مطالعہ کرسکتا ہوں تو یہ میری سحر خیزی کی وجہ سے ہے۔ میں نے خود سنا ہے کہ آپ اپنے بعض شاگردوں منجملہ شیخ مجتبی تہرانی سے فرما رہے تھے کہ سحر خیزی کو ہاتھوں سے جانے نہ دینا۔ امام کی برسوں سے یہ عادت اور روش تھی کہ آپ آذان صبح سے ایک گھنٹہ یا اس سے زیادہ، پہلے بیدار ہوجاتے تھے۔ سماور روشن کرکے چائے بناتے اور اس کے بعد ناشتہ کرتے تھے۔ میں نے امام کے تمام قریبی لوگوں سے سنا ہے که وہ کہتے تھے کہ مجھے یاد نہیں ہے کہ امام کی نماز شب قضا ہوگئی ہو۔
آیت اللہ خاتم یزدی