4 نومبر کو ایران میں طلباء نے نیا انقلاب لایا
ہمارے جوانوں نے جس اڈے پر قبضہ کیا ہے وہ جاسوسی اور اسلامی انقلاب کے خلاف سازشوں کو مرکز تھا امریکا کو اس بات کی امید تھی کہ شاہ کو وہاں لے جا کر سازشیں کرے گا اور ایران میں بھی ایک جاسوسی اڈہ قائم رکھے گا اور ہمارے جوان چپ چاہ بیٹھ کر تماشا دیکھتے رہیں گے الحمد اسلامی جمہوریہ ایران کے جوانوں نے ایک تاریخی کارنامہ انجام دیا ہے ایرانی طلباء نے امریکہ کی ساری امیدوں اور سازشوں پر پانی پھیر دیا امریکہ ہمیشہ اسلامی انقلاب کے خلاف سازشیں کرتا رہا ہے لیکن ایرانی عوام نے ہمیشہ اسے اپنی سازشوں میں ناکام بنایا ہے امریکا ہمارا کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔
امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے طابق تہران میں امریکی سفارتخانہ م شاہ کے زمانے سے موجود تھا لیکن شاہ کے فرار کے بعد یہ سفارتخانہ ایک جاسوسی کا اڈہ بن چکا تھا یہاں بیٹھ کر امریکی حکام اسلامی انقلاب کے خلاف سازشیں کرتے تھے اور اسی سفارتخانے کے ذریعے اسلامی انقلاب کی جاسوسی کر کے امریکہ تک منتقل کرتے تھے امریکی سفارتخانے کی اس طرح سرگرمیوں کو دیکھنے کے بعد 4 نومبر 1979 کو یونیورسٹی کے کچھ ملسمان طلباء نے امریکی سفارتخانے پر قبضہ کر لیا اور وہاں پر موجود امریکی حکام کو بھی گرفتار کر لیا۔
اس قبضہ کے بعد اسلامی انقلاب کے راہنما امام خمینی(رح) نے نوجوانوں کے نام اپنے ایک پیغام میں فرمایا ہمارے جوانوں نے جس اڈے پر قبضہ کیا ہے وہ جاسوسی اور اسلامی انقلاب کے خلاف سازشوں کو مرکز تھا امریکا کو اس بات کی امید تھی کہ شاہ کو وہاں لے جا کر سازشیں کرے گا اور ایران میں بھی ایک جاسوسی اڈہ قائم رکھے گا اور ہمارے جوان چپ چاہ بیٹھ کر تماشا دیکھتے رہیں گے الحمد اسلامی جمہوریہ ایران کے جوانوں نے ایک تاریخی کارنامہ انجام دیا ہے ایرانی طلباء نے امریکہ کی ساری امیدوں اور سازشوں پر پانی پھیر دیا امریکہ ہمیشہ اسلامی انقلاب کے خلاف سازشیں کرتا رہا ہے لیکن ایرانی عوام نے ہمیشہ اسے اپنی سازشوں میں ناکام بنایا ہے امریکا ہمارا کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔
رھبر کبیر انقلاب اسلامی نے جوانوں کی اس کاروائی کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرمایا کہ اسلامی انقلاب کے جوانوں کا یہ عمل پہلے انقلاب سے افضل ہے اور میری نطر میں جوانوں کی یہ کاروائی ایرا ن میں ایک دوسرا انقلاب ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی امام خمینی( رح) امریکی سفارتخا نے پر قبضہ کی ضرورت کو بیان کرتے ہوے ارشاد فرماتے ہیں کیونکہ اس میں ہماری قوم کے خلاف سازش کی جارہی تھی لہذا ہمارے نوجوانوں نے جو کارنامہ انجام دیا ہے یہ ہماری قوم کی چاہت اور ہماری قوم کا حق تھا انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی سفارتخانہ کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ وہ کسی دوسرے ملک کے خلاف سازش اور اس کی جاسوسی کرے ۔
یاد رہے کہ ایرانی طلبا کے ہاتھوں امریکی جاسوسی اڈے پر قبضہ کوئي جذباتی فیصلہ نہیں تھا بلکہ یہ ایک سوچا سمجھا اقدام تھا۔ کیوںکہ ماضي کے انقلابات کا تجربہ ان کے پیش نظر تھا۔ جبکہ کہ جاسوسی اڈے سے ملنے والی تمام دستاویزات نے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف امریکہ کی سازشوں کو پوری دنیا کے سامنے بے نقاب کر دیا جس کی وجہ سے دوسرے تمام ممالک کو بھی امریکہ کا حقیقی چہرہ معلوم ہو گیا۔