نماز کے بعد احوال پرسی
امام خمینی (رح) ایک بار نماز مغرب پڑھنے کے بعد تعقیبات اور مستحبات میں مشغول ہوگئے کہ حضرات خامنہ ای، ہاشمی، موسوی اردبیلی اور میر حسین موسوی آپ کی خدمت میں آئے اور ہر ایک نے امام (رح) کو سلام کیا آپ اپنی جگہ قبلہ رخ بیٹھے رہے اور سرہلا کر ان لوگوں کے سلام کا جواب دیا۔ آقا ہاشمی نے خیال کیا کہ امام نماز پڑھ رہے ہیں لہذا صرف ان کے سلام کا جواب دیا ہے اس لئے کہا کہ لگتا ہے آقا نماز پڑھ رہے ہیں۔ جبکہ امام نوافل میں بھی مشغول نہیں ہوئے تھے۔ اسی طرح قبلہ رو بیٹھے تھے۔ اس کے بعد کھڑے ہو کر نماز عشاء کے لئے آذان و اقامت کہی اور نماز کے بعد مڑ کر ان حضرات کی احوال پرسی کی۔ آپ نماز کی تعقیبات میں بھی اس حد تک پابند تھے کہ ادھر اور ادھر گردن نہ گھمائیں۔
حجة الاسلام و المسلمین مسیح بروجردی