ایران کی امریکہ سے مذاکرات نہ کرنے کی اصلی وجہ کیا ہے؟: حسن روحانی
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے ملت ایران کے خلاف دشمنوں کے دباؤ کی جانب اشارہ کرتے تاکید کے ساتھ کہا کہ مسلسل ڈیڑھ سال کے اقتصادی دباؤ کے باوجود ایران کی عظیم قوم کی طاقت و حیثیت مزید نمایاں اور بلند ہوئی ہے امریکہ ، ایران پر پابندیوں، تیل کی فروخت ، بینکنگ سسٹم اور انشورنس سمیت مختلف میدانوں میں بدترین اقتصادی دباؤ ڈال کر تہران کو نقصان پہنچانا چاہتا تھا تاہم اسے کچھ حاصل نہیں ہوا اور نہ ہی ہوگا امریکی پابندیوں سے ایران نے اقتصادی حوالے ترقی کی ہے۔
جماران خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے بدھ کو کابینہ کے اجلاس میں کہا اسلامی انقلاب سے شاہ اور دنیا کی دوسری سپر طاقتوں نے سوچا تھا کہ وہ امام خمینی(رح) پر دباو بنا کر ان کی آواز بند کر دیں گے لیکن وہ اپنی اس سازش میں ناکام ہو گے اور ان کے ہر قسم کے دباو باوجود امام خمینی(رح) نے پوری دنیا تک اپنی آواز پہنچائی انہوں نے کہا آج 41 سال گزرنے کے بعد بھی دشمن کے دباو اور پابندیوں نے ایران کی طاقت میں اضافہ کیا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے ملت ایران کے خلاف دشمنوں کے دباؤ کی جانب اشارہ کرتے تاکید کے ساتھ کہا کہ مسلسل ڈیڑھ سال کے اقتصادی دباؤ کے باوجود ایران کی عظیم قوم کی طاقت و حیثیت مزید نمایاں اور بلند ہوئی ہے امریکہ ، ایران پر پابندیوں، تیل کی فروخت ، بینکنگ سسٹم اور انشورنس سمیت مختلف میدانوں میں بدترین اقتصادی دباؤ ڈال کر تہران کو نقصان پہنچانا چاہتا تھا تاہم اسے کچھ حاصل نہیں ہوا اور نہ ہی ہوگا امریکی پابندیوں سے ایران نے اقتصادی حوالے سے ترقی کی ہے۔
حسن روحانی نے کہا کہ امریکا نے ہم پر سخت پابندیاں عائد کی اور ہم پر دباو بنایا امریکا نے پابندیوں کی وجہ سے دنیا کی بڑی بڑی کمہبنیوں کو ایران کے ساتھ کام کرنے سے روکا اس کے علاوہ امریکا نے اریران کو تیل کی تسیل سے روکنے کی کوشش کی انہوں نے امریکا اور اس کے حامیوں سےسوچا تھا کہ یہ پابندیاں ان کو اپنے ناپاک اہداف میں کامیاب بنا دیں گی لیکن آج معلوم ہو رہا کہ ان کی سازشوں کا نتیجہ الٹا ہو گیا جو انہوں نے سوچا تھا اس میں انھیں ناکامی ہی ملی اور ایران نے ان پابندیوں کی وجہ سے ترقی کی اہم منزلوں پر قدم رکھا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے نے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لئے اپنے دورہ نیویارک کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر قوم کی استقامت ، اقتصادی میدان میں پائداری اور ملک کی مسلح افواج طاقتور و توانا نہ ہوتیں تو صدرایران کے کمرے کے سامنے ملاقات کرنے والوں کی لائن نہ لگی ہوتی انہوں نے کہا ایران نے ہمیشہ امن اور صلح کی بات کی ہے اور آج بھی تیار ہے لیکن اب کسی بھی بات چیت سے پہلے امریکا کو اپنے وعدے پورے کرنے ہوں گے ایران ان پابندیوں کےسایے امریکا سے بات چیت نہیں کرے گا۔