امریکہ کے ساتھ پابندیوں کے سائے میں مذاکرات نہیں کریں گے
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 74 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب کی سلامتی یمن جنگ کے خاتمہ سے جڑی ہوئی ہے اغیار کو خطے میں دعوت دینے سے سعودی عرب کو سلامتی حاصل نہیں ہوگی۔
مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 74 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب کی سلامتی یمن جنگ کے خاتمہ سے جڑی ہوئی ہے اغیار کو خطے میں دعوت دینے سے سعودی عرب کو سلامتی حاصل نہیں ہوگی۔ صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ امریکہ 18 برسوں کی کوششوں کے باوجود کچھ نہیں کرسکا اس لیے مشرق وسطیٰ کے ممالک امریکہ کو خطے میں دعوت دینے اور اس سے مسائل حل کرانے کے بجائے اپنے مسائل باہمی مذاکرات کے ذریعے خود حل کریں۔
ایران کے صدر حسن روحانی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ مشرق وسطی میں ایک معمولی غلطی بڑی تباہی کا باعث بن سکتی ہے جس سے بچنے کے لیے مشر ق وسطی کے ممالک کو امریکہ کی جانب دیکھنے کے بجائے اپنے مسائل آپس میں حل کرنا چاہیے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے امریکہ کو خبردار کیا کہ مشرق وسطی کی کسی ایک ریاست کا محافظ یا وکیل نہیں بنے۔ ایران آبنائے ہرمز استعمال کرنے والے تمام ممالک کو امن کیلئے مذاکرات کی دعوت دیتا ہے۔ امریکہ 18 سال سے افغانستان اور 4 برسوں سے عراق اور شام میں ناکام رہا ہے، اس کا کردار ثالثی کے بجائے فریق کا رہا ہے۔
امریکی صدر کے مذاکرات کی دعوت کا جواب دیتے ہوئے ایرانی صدر نے کہا کہ ایران پر عائد بلاجواز پابندیاں ختم کئے بنا کوئی مذاکرات نہیں کریں گے، امریکہ پہلے خود معاہدے توڑتا ہے پھر ہمیں مذاکرات کی دعوت دیتا ہے، جوہری معاہدہ توڑنا اس کی ایک مثال ہے۔ صدر حسن روحانی نے کہا کہ امریکہ کے بغیر یورپی ممالک بھی وعدے پورا کرنے میں ناکام ثابت ہو رہے ہیں۔ صدر حسن روحانی نے امریکہ کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے عالمی رہنماؤں کی درخواستوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جب تک امریکہ کی طرف سے پابندیوں کا سلسلہ جاری رہےگا تب تک اس کے ساتھ مذاکرت نہیں کریں گے پابندیوں کے سائےميں مذاکرات کا کوئی جواز نہیں ہے۔
صدر حسن روحانی نے کہا کہ کہ سعودی عرب کی سلامتی یمن جنگ کے خاتمہ سے جڑی ہوئی ہے اغیار کو خطے میں دعوت دینے سے سعودی عرب کو سلامتی حاصل نہیں ہوگی۔