امام خمینی

ایران پر حملے کے بعد امام خمینی(رح) کا رد عمل

کوئی یہ فکر نہ کرے کہ ایرانی حکومت اور اور ایرانی فوج جواب دینے سے قاصر ہے جب بھی ضرورت محسوس ہو گی میں ایرانی عوام کے نام پیغام دوں گا اور صدام حسین اور اس کے حامیوں کے لئے یہ بات ثابت ہو جاے گی کہ ایران کسی بھی حملے کا جواب دینے کی طاقت رکھتا ہے ہماری جوابی کاروائی میں اس بات کا خیال رکھا جاے گا کہ ہمارے جواب سے عراق کی مظلوم عوام کو نقصان نہ پہنچے لیکن اگر عراق نے اپنی حد سے تجاوز کرنے کی کوشش کی تو میں ایرانی قوم کو ملک کا دفاع کرنے کا حکم دوں گا۔

ایران پر حملے کے بعد امام خمینی(رح) کا رد عمل

کوئی یہ فکر نہ کرے کہ ایرانی حکومت اور اور ایرانی فوج جواب دینے سے قاصر ہے جب بھی ضرورت محسوس ہو گی میں ایرانی عوام کے نام پیغام دوں گا اور صدام حسین اور اس کے حامیوں کے لئے یہ بات ثابت ہو جاے گی کہ ایران کسی بھی حملے کا جواب دینے کی طاقت رکھتا ہے ہماری جوابی کاروائی میں اس بات کا خیال رکھا جاے گا کہ ہمارے جواب سے عراق کی مظلوم عوام کو نقصان نہ پہنچے لیکن  اگر عراق نے اپنی حد سے تجاوز کرنے کی کوشش کی تو میں ایرانی قوم کو ملک کا دفاع کرنے کا حکم دوں گا۔

امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق اسلامی تحریک کے راہنما  نے معدوم صدام کی طرف سے ایران پر حملے کے بعد رد عمل کا اظہار کرتے ہوے فرمایا کہ اگر صدام حسین نے پھر ایسی غلطی کی تو ایران کی پوری قوم اس کا جواب دے گی انہوں نے فرمایا کہ ہمارا جواب صرف صدام حسین کو ہوگا ہم عراقی عوام کو نقصان نہیں پہنچا چاہتے امام (رہ) نے فرمایا عراقی عوام کو یہ بات معلوم ہونی چاہیے کہ ان سے ہماری کوئی لڑائی نہیں ہے ہماری لڑائی صدام حسین ہے جس نے امریکا کے اشاروں پر ایران پر حملہ کیا ہے لھذا اگر ہم نے کوئی جواب دیا تو ہمارا یہ جواب صرف صدام حسین کو ہوگا۔

اسلامی انقلاب کے بانی امام خمینی (رح) فرماتے ہیں کہ مجھے صدام حسین کا پیغام سننے کے بعد اس بات کا احساس ہوا کہ یہ ابھی ابھی مسلمان ہوا ہے یہ امام علی اور امام حسین علیھما السلام کے نام پر لوگوں کو دھوکہ دینا چاہتا ہے جبکہ صدام حسین کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ عراقی عوام صدام کو پہچانتی ہے اس نے عراق کے بزرگ علماء کا قتل عام کیا ہے میں نے شروع سے ہی کہا تھا کہ یہ پاگل ہے اور پاگلوں کی طرح کام کر رہا ہے۔

امام خمینی (رح) فرماتے ہیں کوئی یہ فکر نہ کرے کہ ایرانی حکومت اور اور ایرانی فوج جواب دینے سے قاصر ہے جب بھی ضرورت محسوس ہو گی میں ایرانی عوام کے نام پیغام دوں گا اور صدام حسین اور اس کے حامیوں کے لئے یہ بات ثابت ہو جاے گی کہ ایران کسی بھی حملے کا جواب دینے کی طاقت رکھتا ہے ہماری جوابی کاروائی میں اس بات کا خیال رکھا جاے گا کہ ہمارے جواب سے عراق کی مظلوم عوام کو نقصان نہ پہنچے لیکن  اگر عراق نے اپنی حد سے تجاوز کرنے کی کوشش کی تو میں ایرانی قوم کو ملک کا دفاع کرنے کا حکم دوں گا۔

رہبر کبیر انقلاب اسلامی نے عراق کی فوج کے اعلی حکام کے نام اپنے پیغام میں فرمایا کہ عراقی فوج اور اس کے اعلی حکام کو معلوم ہونا چاہیے کہ ایران کے ساتھ جنگ اسلام کے ساتھ  جنگ ہے ایران کے ساتھ جنگ قرآن کے ساتھ جنگ ہے ایران کے ساتھ جنگ  رسول اللہ کے ساتھ جنگ ہے انہوں نے فرمایا عراقی فوج کو صدام کے ساتھ وہی کام کرنا چاہیے جو ایرانی فوج نے شاہ کے ساتھ  کیا تھا۔

ای میل کریں