اندرونی حالات کا جائزه
24/ نومبر کی شام کو ڈاکٹر بہشتی کی جانب سے امام کے لئے ایک سی ڈی بھیجی گئی جس میں ملک کے اندرونی حالات کا جائزہ لیا گیا تھا۔ منجملہ حکومت کی صورتحال، مسلح افواج پر حاکم شرائط، تمام یونیورسٹی والوں کی متحدہ شرکت اور ان کے دھرنوں کا سلسلہ۔بطور دائمی بازار کا بند ہونا، لوگوں کے احتجاجات کا شاہ اور اس کے قریبی افراد کے اندر اثر اور اس کی بقاء کی کوئی امید کا نہ ہونا۔
امام نے معمول کے مطابق جلسہ میں موجود دوستوں سے خواہش کی کہ اگر کوئی رائے اور نظریہ رکھتے ہوں تو اس کا اظہار کریں۔ میں نے دوسرے مقام پرکہا ہے کہ امام کی حاکمیت کو جواز عطا کرنے، حکومتوں کے معیاروں پر عالم عرف میں آپ کی رہبری کو منطبق کرنے کے لئے امام کے حکم سے کچھ اقدامات کرنا ضروری ہوگیا ہے۔ یہ بات پہلے ایک جلسہ میں امام سے کہی جاچکی تھی اور سارے لوگ اس کام کو شروع کرنے کے موقع کے انتظار کررہے تھے۔ مجھے لگتا ہے کہ 9/ یا 10/ محرم کے بعد عالمی افکار میں امام کے لئے امور کی باگ ڈور تھامنے کے لئے شرائط اور حالات فراہم ہوچکے تھے۔ لہذا پیغام سننے اور ڈاکٹر کی رپورٹ کے بعد مذکورہ تجویز کو عملی کرنے کا پروگرام پر گفتگو ہوئی۔