حضرت علی علیہ السلام کے وجود نے غدیر کوعظمت بخشی :امام خمینی(رح)
عید سعید غدیر کے موقع پر تمام مسلمانوں کی روح میں ولایت کے بیج کو بویا گیا ہے عید غدیر کسی خاص طبقے کی عید نہیں ہے بلکہ یہ تاریخ اسلام کی سب سے بڑی عید ہے یہ عید مستضعفین کی عید ہے یہ عید مظلوموں کی عید ہے یہ فقراء کی عید ہے یہ وہ عید ہے کہ جس دن پروردگار نے اپنے حبیب رسولخدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے ذریعے امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام کو سلسلہ ہدایت باقی رکھنے کے لئے رسولخدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا جانشین منتخب کیا۔
امام خمینی پورٹل خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امام خمینی(رح) عید غدیر کے بارے میں فرماتے ہیں عید سعید غدیر کے موقع پر تمام مسلمانوں کی روح میں ولایت کے بیج کو بویا گیا ہے عید غدیر کسی خاص طبقے کی عید نہیں ہے بلکہ یہ تاریخ اسلام کی سب سے بڑی عید ہے یہ عید مستضعفین کی عید ہے یہ عید مظلوموں کی عید ہے یہ فقراء کی عید ہے یہ وہ عید ہے کہ جس دن پروردگار نے اپنے حبیب رسولخدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے ذریعے امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام کو سلسلہ ہدایت باقی رکھنے کے لئے رسولخدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا جانشین منتخب کیا۔
اسلامی تحریک کے راہنما امام خمینی(رح) عید غدیر کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرماتے ہیں کہ حضرت علی علیہ السلام کے وجود نے غدیر کو اہمیت اور عظمت بخشی ہے امام (رہ) فرماتے ہیں غدیر نے حضرت علی علیہ السلام کو اہمیت اور فضیلت نہیں بخشی بلکہ امیرالمومنین علی ابن ابیطالب علیہ اسلام نے غدیر کو با عظمت بنایا ہے غدیر حضرت علی کی وجہ سے وجود میں آئی ہے۔
اسلامی انقلاب کے بانی امام خمینی(رح) فرماتے ہیں کہ جب پروردگار نے دیکھا کہ رسولخدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے بعد ایسا کوئی شخص نہیں ہے جو سماج میں عدالت کو برقرار کر سکے تو اللہ تعالی نے اپنے نبی کو حکم دیا کہ اس شخص کو اپنا جانشین بناو یہی وہ شخص ہے جو آپ کے بعد معاشرے میں آپ کی طرح عدالت کو اجرا کرے گا یہی وہ شخص ہے جو ایک حکومت الہی تشکیل دے گا۔
امام خمینی(رح) اسلامی حکومت کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرماتے ہیں کہ ہر حکومت کو ایک نمونے کی ضرورت ہے جس کی بنا پر حاکم اپنے اور لوگوں کے درمیان رابطہ قائم کر سکے۔
امام خمینی(رح) فرماتے ہیں غدیر اسلامی ممالک کے لئے بہترین نمونہ عمل ہے غدیر نے کے دن پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے اسلامی حکومت کی ذمہ داریوں کو بیان کیا ہے کیوں کہ حکومت کا مطلب عدالت کا قائم کرنا ہے اسی وجہ سے پروردگار نے رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے بعد حضرت علی علیہ السلام کو عدالت کے اجرا کے لئے انتخاب کیا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی نے فرمایا اگر حضرت علی علیہ السلام اور انکی اولاد موقع دیا جاتا تو وہ اسی طرح عدالت قائم کرتے جس طرح پروردگار چاہتا تھا لیکن افسوس کے پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے بعد امت نے امیرالمومنین علی علیہ السلام اور ان کی اولاد عدالت اجرا کرنے کا موقع نہیں دیا۔