ظالم کو مہلت دینا بہت بڑی غلطی ہے: امام خمینی(رح)
میں ان اسلامی ممالک کا شکر گزار ہوں جنہوں نے اس اسلامی تحریک میں ہمارا ساتھ دیا ہے مجھے امید ہیکہ اسلامی ممالک کی یہ حمایت پوری دنیا میں مستضعفین کے گروہ کی تشکیل کے لئے ایک مقدمہ ہو گی مجھے امید ہیکہ مستضعفین کے نام سے ایک گروہ تشکیل دیا جاے گا جس کے ذریعے دنیا کے تمام مظلومین کی مدد کی جاے گی آج دنیا کے مختلف کونوں میں مسلمانوں پر ظلم ہو رہا ہے ظلم کا مقابلہ کرنا اور مظلوم کا دفاع کرنا تمام مسلمانوں کی ذمہ داری ہے اگر دنیا کے کسی کونے میں بھی مسلمانوں پر ظلم ہو رہا ہے تو عالم اسلام کو ہر قسم کے ظلم کی مذمت کرنا چاہیے جب تک ہم متحد نہیں ہوں گے ہمیں کامیابی نہیں مل سکتی ہماری کامیابی ہمارے اتحاد میں ہے۔
امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق امام خمینی(رح) نے اسلامی تحریک کی کامیابی کے بعد اسلامی ممالک کا شکریہ ادا کرتے ہوے فرمایا میں میں ان اسلامی ممالک کا شکر گزار ہوں جنہوں نے اس اسلامی تحریک میں ہمارا ساتھ دیا ہے مجھے امید ہیکہ اسلامی ممالک کی یہ حمایت پوری دنیا میں مستضعفین کے گروہ کی تشکیل کے لئے ایک مقدمہ ہو گی مجھے امید ہیکہ مستضعفین کے نام سے ایک گروہ تشکیل دیا جاے گا جس کے ذریعے دنیا کے تمام مظلومین کی مدد کی جاے گی آج دنیا کے مختلف کونوں میں مسلمانوں پر ظلم ہو رہا ہے ظلم کا مقابلہ کرنا اور مظلوم کا دفاع کرنا تمام مسلمانوں کی ذمہ داری ہے اگر دنیا کے کسی کونے میں بھی مسلمانوں پر ظلم ہو رہا ہے تو عالم اسلام کو ہر قسم کے ظلم کی مذمت کرنا چاہیے جب تک ہم متحد نہیں ہوں گے ہمیں کامیابی نہیں مل سکتی ہماری کامیابی ہمارے اتحاد میں ہے۔
اسلامی انقلاب کے بانی امام خمینی(رح) نے فرمایا مسلمانوں کو مشرق اور مغرب کے ظالموں کے مقابلے میں قیام کرنا چاہیے اور ایک بار پھر عرب ممالک کی طرح غلطی کرنے کی گنجائس نہیں ہے عرب ممالک کہ غلطی یہ تھی انہوں نے اسرائیل کو مہلت دی اگر شروع سے ہی اسرائیل کا مقابلہ کرتے تو اسرائیل آج ان پر حکومت نہ کرتا ہم نے ہمیشہ اسلامی ممالک کو اتحاد کی دعوت ہے اگر ہم مل کر اسرائیل کا مقابلہ کرتے تو آج اس کی اتنی ہمت نہ ہوتی کہ وہ اسلامی ممالک میں ظلم کرتا۔
اسلامی تحیک کے راہنما نے فرمایا آج امریکا اور اسرائیل کی وجہ سے عالم اسلام کو خطرہ ہے اگر شروع سے ہی متحد ہو کر ان کے خلاف آواز اُٹھائی جاتی تو مسلمانوں پر اتنے ظلم نہ ہوتے انہوں نے فرمایا اب اس طرح کی غلطی کرنی کی کوئی گنجائش نہیں ہے اگر آج ظالم کا مقابلہ نہ کیا گیا تو مسلمانون کو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے دبا جاے گا اگر ہمیں اپنے حقوق حاصل کرنے ہیں تو قیام کرنا ہو گا۔
واضح رہے کہ آج بھی اکثر اسلامی ممالک مسلمانوں پر ہو رہے مظالم کے مقابلے خاموش ہیں ان کی یہ خاموشی ظالم کی طاقت بنتی جا رہی ہے جس کی وجہ آے دن ہر ملک مسلمانوں کو اپنا نشانہ بنا رہا ہے یہ بات واضح ہے کہ اسرائیل اور اس کے حامی کبھی بھی عالم اسلام کے خیر خواہ نہیں ہو سکتے۔