امام خمینی (رح) کے قریبی چاہنے والے کی پیرس آمد
نوفل لوشاتو میں امام کے قیام کے ایک دو دن بعد آپ کے بہی خواہ اور چاہنے والے تدریجا امام سے ملحق ہونے لگے۔ مرحوم حاج مہدی صرافی بہت جلدی ہی نوفل لوشاتو پہونچ گئے اور تقریبا اندرونی مسائل دیکھ دیکھ اپنے ذمہ داری لے لی اور نوفل لوشاتو بڑی تیزی کی ساتھ انقلاب کا جوش مارتا مرکز بن گیا اور دنیا کی اہم ترین خبروں کے نامہ نگاروں، ریڈیو اور ٹیلیویژن والوں کو اپنی طرف جذب کرنے گا۔
ہفتہ کے آخری ایام کو نوفل لوشاتو ایرانیوں کے بڑے اجتماع کا مرکز بن جاتا تھا۔ اس میں یورپ میں پھیلے ہوئے ایرانی طالبعلموں اور اسٹوڈینس ہی ہوا کرتے تھے۔ امام بھی مختلف مناسبتوں سے تقریر کرتے تھے۔ جو لوگ دور سے آتے تھے وہ نوفل لوشاتو کی باغ میں آرام کرتے تھے۔ باغ کی طرف ایک آنگن تھا جس میں چھوٹے چھوٹے دو کمرے تھے۔ اس جگہ کو بھی کرایہ پر لے لیا گیا تا کہ امام اور آپ کی فیملی رہ سکے۔ باغ میں خیمے لگائے گئے، پت جھڑ کا موسم تھا اور ہوا ٹھنڈی تھی اور برف باری اور بارش ہورہی تھی۔ لیکن لوگوں کی آپسی میل و محبت، بھائی چارہ گی اور دلگرمی کی وجہ سے وہاں کی سرد ہوا کا احساس جاتا رہا۔