نوفل شاتو میں امام خمینی(رح) کی نماز جماعت
راوی:ابوالفضل توکلی بینا
اک مرتبہ میں شہید عراقی کے ہمراہ نوفل لوشاتو میں امام خمینی(رح) کی خدمت میں پہنچا مغرب کے وقت پہنچے تو دیکھا کہ مغربین میں جگہ نہیں ملی کہ ہم امام (رہ) کے پیچھے اقتداء کر سکیں ہم صحن کے آخری کے حصہ میں کھڑے ہو گئے لیکن کچھ دیر میں ایک جوان کالا عمامہ پہنے ہوے ہمارے پاس آیا اور کہنے لگا کہ جناب توکلی آپ کب تشریف لاے اس نے اپنی تعارف کرایا تو معلوم ہوآشہید آغا مصطفی خمینی کے بیٹے حسین ہیں حسین نے کہا میں آپ کو نجف سے پہنچاتا ہوں جب آپ مرحوم والد محترم سے ملنے آے تھے اس کے وہ امام (رہ) کے پاس گیا اور ہمارے بارے میں اطلاع دی جس کے بعد امام (رہ) نے فرمایا کہ اندر تشریف لائیں ہم پندرہ سال کے بعد امام (رہ) سے مل رہے تھے اس رات اس رات بہترین مہمان نوازی کی خاص کر شہید عراقی سے بہت زہادہ اظہار محبت کر رہے تھے اس کےامام (رہ) کے حکم پر ہم ہوٹل سے وہیں منتقل ہو گے اور کام کرنے میں مشغول ہوگے دوسرے دن ہم نے امام (رہ) کی خدمت میں ایران کے حالات کے بارے ایک رپورٹ پیش کی البتہ امام (رہ) ایران کے حالات سے آشنا تھے۔