یورپین ممالک کو اپنے وعدوں پر عمل کرنا ہو گا:ایرانی وزیر خارجہ
یورپین ممالک کو اپنے کئے ہوے وعدوں پر عمل کرنا ہوگا اگر یورپین ممالک اپنے وعدوں پر عمل نہیں کرتے تو ایٹمی معاہدے کو کوئی فائدہ نہیں ہم نے اپنے وعدوں پر عمل کیا ہے اب یورپین ممالک کو اپنے وعدوں پر عمل کر کے ایٹمی معاہدے کو عملی کرنا ہوگا اگر انہوں نے اپنے وعدوں پر عمل نہیں کیا تو ایران بھی ایٹمی معاہدہ کا پابند نہیں رہے گا ایران اسی صورت میں ایٹمی معاہدے کو آگے بڑھاے گا جب یورپین ممالک بھی اپنے وعدوں پر عمل کریں گے۔
جماران خبر رساں ایجسنی کی رپورٹ کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ نے اپنے ایک بیان کہا یورپین ممالک کو اپنے کئے ہوے وعدوں پر عمل کرنا ہوگا اگر یورپین ممالک اپنے وعدوں پر عمل نہیں کرتے تو ایٹمی معاہدے کو کوئی فائدہ نہیں ہم نے اپنے وعدوں پر عمل کیا ہے اب یورپین ممالک کو اپنے وعدوں پر عمل کر کے ایٹمی معاہدے کو عملی کرنا ہوگا اگر انہوں نے اپنے وعدوں پر عمل نہیں کیا تو ایران بھی ایٹمی معاہدہ کا پابند نہیں رہے گا ایران اسی صورت میں ایٹمی معاہدے کو آگے بڑھاے گا جب یورپین ممالک بھی اپنے وعدوں پر عمل کریں گے۔
محمد جواد ظریف نے چین، روس اور ایران کے روابط کی طرف اشارہ کرتے ہوے کہا آج ایران چین اور روس کے ساتھ تجارت کر رہا ہے لیکن یہ کافی نہیں ہے اب وقت آگیا ہے کہ یورپین ممالک کو بھی اپنے وعدوں پر عمل کرنا ہو گا اور ایران کے ساتھ تجارتی روابط قائم کرنے ہوں گے اگر یورپین ممالک ایران کے ساتھ تجارت نہیں کریں گے تو ایسے معاہدے سے ایران کو کوئئ فائدہ نہیں ہو گا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا ہم منتظر ہیں کہ یورپین ممالک ایٹمی معاہدے ہر عمل کریں اور ایران کے ساتھ تجارت کا آغاز کریں ہمیں اپنا تیل بیچنا ہے ہم اس وقت روس اور چین کے ساتھ تجارت کر رہے ہیں لیکن یہ کافی نہیں ہے اس سے ایٹمی معاہدہ عملی نہیں ہوگا انہوں نے کہا ابھی تک صرف ایران ہی ایٹمی معاہدے پر عمل کر رہا تھا لیکن اب ایرن اسی وقت اس معاہدے پر عمل کرے گا جب یورپین ممالک بھی ایٹمی معاہدے پر عمل کرتے ہوے ایران کی رقم واپس کریں گے اور اس کے ساتھ تجارت شروع کریں گے۔
واضح رہے کہ ایرانی وزیر خارجہ نیو یارک کے دورے پر ہیں جہاں انہوں نے روسی اخبار ٹاس کے نامہ نگار سے گفتگو کرتے ہوے کہا ایٹمی معاہدے سے امریکہ کو الگ ہوے تقریبا ایک سال سے زیادہ ہو چکے ہیں لیکن اس دوران یورپی ممالک کے وعدوں کا بھی کوئی نتیجہ نہیں تھا ابھی تک صرف باتیں ہوئی ہیں عمل نہیں ہوا ہے۔
در این اثناء ایرنی وزیر خارجہ نے جاپانی وزیر اعظم کے ایرانی دورے کی طرف اشارہ کرتے ہوے کہا ٹرامپ کی طرف سے رہبر انقلاب کے لئے کوئی خط نہیں تھا جاپانی وزیراعظم نے ایک سفاف پیغام لے کر آے تھے جن جواب میں رہبر انقلاب نے فرمایا تھا کہ میں ٹرامپ کو اس لائق ہی نہیں سمجھتا کہ اسے کوئی پیغام دوں۔