مجھے یقین ہے کہ اسرائیل مکڑی کے گھر سے کہیں زیادہ کمزور ہے
ابنا کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ لبنان کے سربراہ حجۃ الاسلام والمسلمین سید حسن نصر اللہ نے المنار کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے یقین ہے کہ اسرائیل مکڑی کے گھر سے کہیں زیادہ کمزور ہے۔
سید حسن نصر اللہ نے 2006 میں لبنان پر اسرائیل کی مسلط کردہ جنگ میں اسرائیل کی تاریخی شکست کی چودھویں سالگرہ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ لبنان آج طاقت کے اس مرحلے تک پہنچ گئی ہے جہاں وہ اسرائیل کے اندر ہر نقطہ کو نشانہ بنا سکتی ہے۔آج اسرائیل مکڑی کے گھر سے کہیں زيادہ کمزور ہے۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ لبنانی عوام آج امن کے ساتھ زندگی بسر کررہے ہیں اور یہ امن انھیں باہمی اتحاد کی وجہ سے حاصل ہوا ۔ 2006 میں اسرائیل پر حزب اللہ کی کامیاب در حقیقت لبنانی عوام کی کامیابی تھی اور لبنانی عوام باہمی اتحاد کے ساتھ اسرائیل کی ہر جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لئے پہلے سے کہیں زیادہ آمادہ ہیں۔
حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ آج اسلامی مزاحمت کی طاقت سے اسرائیل خوفزدہ ہےاور اسلامی مزاحمت ہر دور کی نسبت زیادہ طاقتور بن گئی ہے ۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ اسرائیلی فوج اور اسرائیلی سیاستداں اچھی طرح جانتے ہیں کہ اگر وہ ایک راکٹ داغیں گے تو انھیں اس کے جواب میں دس راکٹوں کا سامنا کرنا پڑےگا۔آج پورا اسرائیل حزب اللہ اور اسلامی مزاحمت کے میزائلوں کے نشانے پر ہے اور بیشک آئندہ جنگ 2006 کی جنگ سے وسیع تر ہوگی اور یہ جنگ اسرائیل کی نابودی کا پیش خیمہ ثابت ہوگی۔
سید حسن نصر اللہ نے صدی معاملے کی شکست کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ صدی معاملے کے نتیجے میں خائن اور غدار عرب حکمرانوں کے چہرے مسلمانوں کے سامنے نمایاں ہوگئے ہیں۔
سید حسن نصر اللہ نے یمن جنگ میں یمنی عوام کی کامیابی کو یقینی قراردیتے ہوئے کہا کہ یمن میں سعودی عرب کی شکست یقینی ہے اور سعودی عرب کے فوجی اتحاد میں شگاف پیدا ہونا شروع ہوگیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ سعودی عرب کی اسلام اور مسلمانوں کے خلاف سازش اور خیانت پہلے سے کہیں زيادہ نمایاں ہوگئی ہے۔