صدر حسن روحانی:اقتصادی جنگ جاری رہنے کے دیگرخطرناک نتائج /میکرون: یورپی ممالک نے کوتاہی کی
صدر حسن روحانی نے کہا کہ اقتصادی جنگ جاری رہنے کے عالمی اور علاقائی سطح پر دیگر سنگین نتائج بھی برآمد ہوسکتے ہیں
ابنا کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے فرانس کے صدر میکرون کے ساتھ ٹیلیفون پر گفتگو میں امریکہ کی ایرانی عوام کے خلاف مکمل اقتصادی جنگ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقتصادی جنگ جاری رہنے کے دیگر خطرناک نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق فرانس کے صدر میکرون نے ایران کے صدر حسن روحانی کو ٹیلیفون کیا۔ صدر حسن روحانی نے مشترکہ ایٹمی معاہدے کی حفاظت کے بارے میں فرانسیسی صدر کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایران نے امریکی عہد شکنی اور اقتصادی پابندیوں کے باوجود گذشتہ 14 ماہ سے مشترکہ ایٹمی معاہدے کو باقی رکھنے کی ہر ممکن کوشش کی۔ لیکن اس مدت میں یورپی ممالک نے بھی مشترکہ ایٹمی معاہدے میں اپنے وعدوں کو عملی جامہ پہنانے کے سلسلے میں کوئی اقدام انجام نہیں دیا۔ مشترکہ ایٹمی معاہدہ یکطرفہ نہیں بلکہ دوطرفہ معاہدہ ہے۔اگر ایک فریق معاہدے پر عمل نہیں کرےگا تو دوسرے فریق کو بھی عمل نہ کرنے کا حق ہے۔ صدر حسن روحانی نے ایران کے حالیہ اقدامات کو مشترکہ ایٹمی معاہدے کی روشنی ميں قراردیتے ہوئے کہا کہ اگر یورپی ممالک نے بھی مشترکہ ایٹمی معاہدے کے سلسلے میں کوئی ٹھوس اقدام نہ کیا توایران بھی مشترکہ ایٹمی معاہدے سے خارج ہوجائےگا۔
صدر حسن روحانی نے کہا کہ اقتصادی جنگ جاری رہنے کے عالمی اور علاقائی سطح پر دیگر سنگین نتائج بھی برآمد ہوسکتے ہیں۔
صدر حسن روحانی نے فرانسییسی صدر کی تجویز کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ تمام پابندیوں کا خاتمہ ایران اور گروپ 1+5 کے درمیان نئی حرکت کا آغاز ثابت ہوسکتا ہے۔
فرانسیسی صدر نے اعتراف کیا کہ امریکی پابندیوں کا مقابلہ کرنے کے سلسلے میں یورپی ممالک نے کوتاہی کی اور مؤثر اقدام انجام نہیں دیا ، لیکن یورپی ممالک اب اقتصادی پابندیوں کا ازالہ کرنے کے سلسلے میں ہر ممکن کوشش کریں گے۔ صدر میکرون نے مشترکہ ایٹمی معاہدے کو باقی رکھنے کے سلسلے میں تاکید کرتے ہوئے کہا کہ مشترکہ ایٹمی معاہدے کی شکست ہم سب کی شکست ہوگی۔