امام جعفر صادق ع

مکتب جعفریہ نے اسلام کو نئی زندگی دی ہے

شیعوں کے چھٹے امام جعفر صادق علیہ السلام 7 ربیع الاول 83 ھ ق کو مدینہ منورہ میں پیدا ہوے امام محمد باقر علیہ السلام کی شہادت کے بعد آپ مقام امامت پر فائز ہوے آپ مکتب جعفریہ کے بنیان گزار ہیں اس مکتب نے اسلامی تعلیمات کو زندہ کیا ہے اور جو موقع آپ کو ملا تھا اُس میں آپ نے ایک بہت بڑا ثقافتی انقلاب برپا کیا اسلامی ثقافت کی تبلیغ کے علاوہ آپ نے اسلامیات اور فقہ میں بہترین شاگردوں کی تربیت کی جنہوں نے اسلام کو ایک نئی زندگی بخشی ہے اور حقیقی شیعت کی ثقافت کو جو کہ اسلام ناب محمدی سے لی گئی تھی دنیا تک پہنچائی اور آخر کار 25 شوال 148 ھ ق کو دشمن نے فرزند رسول خدا ص کو زہر دے کر شہید کیا آپ کو آپ کے والد اور دادا امام حسن علیہ السلام کے ساتھ جنت البقیع میں دفن کیا گیا۔

مکتب جعفریہ نے اسلام کو نئی زندگی دی ہے

شیعوں کے چھٹے امام جعفر صادق علیہ السلام 7 ربیع الاول 83 ھ ق کو مدینہ منورہ میں پیدا ہوے امام محمد باقر علیہ السلام کی شہادت کے بعد آپ  مقام امامت پر فائز ہوے آپ مکتب جعفریہ کے بنیان گزار ہیں اس مکتب نے اسلامی تعلیمات کو زندہ کیا ہے اور جو موقع آپ کو ملا تھا اُس میں آپ نے ایک بہت بڑا ثقافتی انقلاب برپا کیا اسلامی ثقافت کی تبلیغ کے علاوہ آپ نے اسلامیات اور فقہ میں بہترین شاگردوں کی تربیت کی جنہوں نے اسلام کو ایک نئی زندگی بخشی ہے اور حقیقی شیعت کی ثقافت کو جو کہ اسلام ناب محمدی سے لی گئی تھی دنیا تک پہنچائی اور آخر کار 25 شوال 148 ھ ق کو دشمن نے فرزند رسول خدا ص کو زہر دے کر شہید کیا آپ کو آپ کے والد اور دادا امام حسن علیہ السلام کے ساتھ جنت البقیع میں دفن کیا گیا۔

امام خمینی(رح) امام جعفر صادق علیہ السلام کی صفات کو بیان کرتے ہوے فرماتے ہیں کہ خود پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے  امام صادق علیہ السلام کی معرفی کی ہے اور خود آپ  کا وجود ہی  آپ کی پہچان ہے آپ نے فقہ میں اس حد تک کام کیا ہیکہ عالم بشریت کو شروع سے لے کر قیامت تک جتنے مسائل کی ضرورت تھی آپ نے سب کو بیان کیا ہے امام صادق علیہ السلام کی اس فقہ نے تمام ضروری مسائل کو بیان کیا ہے لہذا یہ ساری چیزیں اس امام معصوم کی معرفی کر رہی ہیں آپ کو کسی انسان کی معرفی کی ضرورت نہیں ہے۔

اسلامی انقلاب کے بانی امام صادق علیہ السلام سے ایک روایت نقل کرتے ہیں کہ امام صادق علیہ السلام نے اپنی زندگی کے آخری دنوں میں اپنے اہل خانہ کو جمع کیا اور اُن سے فرمایا کہ آپ کل قیامت میں نہ کہنا کہ میں حضرت صادق علیہ السلام کا بیٹا ہوں یا یہ نہ کہنا کہ میں اُن کا بھائی تھا یا میں ان کی بیوی تھی ایسا ہرگز ممکن نہیں ہے وہاں جو چیز کام آے گی وہ آپ کے اعمال ہیں لہذا آپ سب اچھے اعمال کے ساتھ اپنے رب کی بارگاہ میں حاضر ہوں۔

حضرت امام صادق علیہ اسلام نے ظالم حکمرانوں کی وجہ سے تقیہ میں زندگی گزاری تھی لیکن ان تمام پابندیوں کے باوجود امام علیہ السلام ہمیشہ مسلمین کے مسائل کو حل کرتے تھے اور ان کے مسائل کے لئے بہترین برنامہ ریزی کرتے تھے اور آپ کبھی بھی ظالم حکام کی پابندیوں کی وجہ سے نا امید نہیں ہوے آپ صرف لوگوں کی راہنمائی نہیں کرتے بلکہ آپ نے مسلمانوں کے مستقبل کو دیکھتے ہوے اپنے نمائندے بھی معین کئے تھے جو مسلمانوں کی راہنمائی اور انھیں دینی تعلیمات دے رہے تھے۔

شیعوں کے چھٹے امام جعفر صادق علیہ السلام 7 ربیع الاول 83 ھ ق کو مدینہ منورہ میں پیدا ہوے امام محمد باقر علیہ السلام کی شہادت کے بعد آپ  مقام امامت پر فائز ہوے آپ مکتب جعفریہ کے بنیان گزار ہیں اس مکتب نے اسلامی تعلیمات کو زندہ کیا ہے اور جو موقع آپ کو ملا تھا اُس میں آپ نے ایک بہت بڑا ثقافتی انقلاب برپا کیا اسلامی ثقافت کی تبلیغ کے علاوہ آپ نے اسلامیات اور فقہ میں بہترین شاگردوں کی تربیت کی جنہوں نے اسلام کو ایک نئی زندگی بخشی ہے اور حقیقی شیعت کی ثقافت کو جو کہ اسلام ناب محمدی سے لی گئی تھی دنیا تک پہنچائی اور آخر کار 25 شوال 148 ھ ق کو دشمن نے فرزند رسول خدا ص کو زہر دے کر شہید کیا آپ کو آپ کے والد اور دادا امام حسن علیہ السلام کے ساتھ جنت البقیع میں دفن کیا گیا۔

ای میل کریں