پاکستانی اسپیکر
جوہری معاہدے سے امریکی علیحدگی، خطے میں عدم استحکام کا باعث بن گئی ہے
ارنا- پاکستان کی قومی اسمبلی کے اسپیکر نے ایران جوہری معاہدے سے امریکی یکطرفہ علیحدگی کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کا یہ اقدام، علاقے میں عدم استحکام باعث بن گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جوہری معاہدے سے امریکی علیحدگی نے خطی ممالک بالخصوص ایران اور پاکستان کو مختلف صورتحال کا سامنا کیا ہے۔
ان خیالات کا اظہار "اسد قیصر" نے اسلام آباد میں، پاک ایران پارلیمانی فرینڈ شپ گروپ کے سربراہ اور ایرانی پارلیمانی وفد کے دیگر اراکین کیساتھ ایک ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کیساتھ قریبی تعلقات بالخصوص باہمی پارلیمانی تعاون کی توسیع، پاکستان کیلئے انتہائی اہم ہے۔
اس موقع پر پاک ایران پارلیمانی فرینڈ شپ گروپ کے سربراہ "احمد امیر آبادی فراہانی" نے کہا کہ خطے کے بعض ممالک کے برعکس جو کشیدگی کے درپے ہیں، اسلامی جمہوریہ ایران، تناؤ کا خواہاں نہیں ہے لیکن اپنے مقاصد اور امنگوں تک پہنچنے کے حق سے بھی ذرہ برابر پیھچے نہیں ہٹے گا۔
انہوں نے ایران اور پاکستان کے عوام اور حکومتوں کے درمیان بے پناہ مشترکات کا ذکر کرتے ہوئے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کے فروغ کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے پاک ایران گیس منصوبے کی تکمیل کیلئے ایران اور پاکستان کے مضبوط عزم پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے کے بروقت نفاذ سے خطے میں قیام امن کی توسیع سمیت دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی تعلقات میں اضافہ ہوگا۔
امیر آبادی فراہانی نے خطے میں امن و استحکام کو تقویت دینے کے حوالے سے ایران اور پاکستان کے اہم کردار پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ علاقے میں امن برقرار کرنے کے حوالے سے ایران اور پاکستان میں بڑی صلاحیتیں موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایران اور پاکستان کی طاقتور مسلح افواج نے گزشتہ سالوں سے اب تک ظلم کے خلاف کھڑی ہوچکی ہیں۔
پاک ایران پارلیمانی فرینڈ شپ گروپ کے سربراہ نے ایران جوہری معاہدے سے امریکی علیحدگی اور ایران کیخلاف امریکی ظالمانہ پابندیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس پابندیوں کا مقصد ایرانی عوام کے پر مزید دباؤ ڈالنا ہے لیکن ایرانی عوام اپنے مقاصد اور امنگوں تک پہنچنے کے حق سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اب وہ زمانہ گزر چکا ہے جس میں عراق کے آمر صدام نے ایران پر جنگ مسلط کی تھی اب ایرانی عوام بہت طاقتور ہو گئے ہیں۔