امام خمینی (رح) کی نوفل لوشاتو آمد
جب امام نے فرانس آنے کا فیصلہ کرلیا تو آپ نے ڈاکٹر یزدی سے ایک بات کہی تھی کہ یہ بھی دوسروں کے ہمراہ کہیں اور وہ یہ کہ وہ لوگ ان کو گروہ کے درمیان اندرونی اختلاف سے دوچار نه کریں اور اس کے ضمن میں یہ بھی مطالبہ کیا تھا کہ جب پیرس میں آجائیں گے تو ان کے لئے مستقل گھر کا بند و بست کیا جائے۔
ڈاکٹر یزدی نے امام کے پیرس آنے سے پہلے ہی آقا حبیبی سے کہا تھا لیکن آقا حبیبی کامیاب نہیں ہوپائے کہ کم وقت میں ایک رات کے اندر کوئی مستقل گھر کا انتظام کرتے۔ لہذا جب امام پیرس گئے تو آقا بنی صدر سے گفتگو کے مطابق آپ آقا غضنفرپور کے گھر میں قیام پذیر ہوئے۔ یہ گھر نامناسب اور چھوٹا ہونے کے علاوہ امام کے مہمانوں کی آمد و شد، پڑوسیوں کی ناراضگی کا باعث ہوتی تھی۔ کلی طور پر امام کی مرضی اور پہلی رائے کے مطابق نہیں تھا۔
لہذا آپ اور آپ کے ساتھی کسی مناسب جگہ کی کوشش کرنے لگے۔ یہاں تک آقا ڈاکٹر عسکری نے پیشکس کی کہ امام نے ان کی حویلی میں قیام کریں جو پیرس کے اطراف میں نوفل لوشاتو دیہات میں تھی۔ احمد آقا گئے اور اس جگہ کو دیکھا۔ دوسرے دن امام کوبس سے نوفل لوشاتو منتقل کیا گیا۔