امام کو عوام سے الگ کرنے کے لئے سعدون شاکر سے ساواک کے سربراہ کی ملاقات
یہ پورے حوادث اور حالات اور حکومت کی پلاننگ کو اجرا نہ کرنے میں حکومت کی ناکامی نے حکومت کو اس موڑ پر لاکر کھڑا کردیا کہ ایران میں سیاسی اور مذہبی رہنماؤں کی موافقت حاصل کرنا اور امام کی زبردست مخالفت دونوں ممکن نہیں ہوسکتی۔ لہذا یہ لوگ پہلی فرصت میں امام اور امت کے رابطہ کو ختم کرنے کی کوشش کرنے لگے۔ اس پروگرام اور منصوبہ کو عملی کرنے کے لئے اعلی عہدیداروں کا ایک وفد بغداد روانہ کیا اور عراق کی حفاظتی کونسل کے سربراہ سعدون شاکر سے ملاقات کی۔ تہران میں بھی شریف امام نے قاطعانہ انداز میں اعلان کیا کہ ملک میں اضطراب اور گھٹن کے ذمہ دار مارکسسٹ ہیں اور ہم ناراضگی کی جڑ کاٹ دیں گے اس طرح سے ظالمانہ اور جابرانہ سیاست شکست سے دوچار ہوئی اور اس کے بعد غنڈہ گردی کی حکومت ہوگی۔
اطلاعات اور جہانگردی کے وزیر ڈاکٹر عاملی نے بھی اعلان کیا کہ اس کمیونسٹی تحریک کے کمیونسٹ ہونے میں کوئی شک نہیں ہے کیونکہ اس واقعہ میں جو طریقہ اور نعرے ہدایت کا ذریعہ تھے وہ کمیونسٹی نعرے ہیں۔ دوسری بار اسلامی مارکسسٹوں کے شکست خوردہ گروہ کا اعلان ہوگیا اور حزب تودہ کے عوامل کی ان واقعات کے بعد پتہ چل گیا۔