میں ٹرمپ کو پیغام کے تبادلے کے لائق بھی نہیں سمجھتا:رہبر انقلاب

میں ٹرمپ کو پیغام کے تبادلے کے لائق بھی نہیں سمجھتا:رہبر انقلاب

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے امریکہ کی بدعہدی اور بداعتمادی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اسلامی جمہوریہ ایران کو امریکہ پر کوئی اعتماد نہیں ہے اور نہ ہی ہم امریکہ کے ساتھ مذاکرات کریں گے۔

میں ٹرمپ کو پیغام کے تبادلے کے لائق بھی نہیں سمجھتا:رہبر انقلاب

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق  جاپان کے وزير اعظم شینزوآبے اور اس کے ہمراہ وفد نے آج صبح رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای سے ملاقات اور گفتگو کی۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے جاپان کے وزير اعظم کی طرف سے امریکی صدر ٹرمپ کا پیغام پیش کرنے کے رد عمل میں فرمایا: میں امریکی صدر ٹرمپ کو پیغام کے تبادلے کے لائق نہیں سمجھتا ہوں اور نہ ہی اس کے پیغام کا جواب دوں گا۔

 

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے امریکہ کی بدعہدی اور بداعتمادی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اسلامی جمہوریہ ایران کو امریکہ پر کوئی اعتماد نہیں ہے اور نہ ہی ہم امریکہ کے ساتھ مذاکرات کریں گے۔

 

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: ہمیں آپ کی نیک نیتی، سنجیدگی اور حسن رفتار پر کوئی شک و شبہ نہیں ، آپ نے ٹرمپ کے حوالے سے جو کچھ بیان کیا ہے ۔ میں ذاتی طور پر ٹرمپ کو پیغام کے تبادلے کے لائق نہیں سمجھتا ہوں ، ٹرمپ کے لئے میرے پاس نہ کوئی پیغام ہے اور نہ ہی میں ٹرمپ کو کسی پیغام کا اہل سمجھتا ہوں۔

 

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنی گفتگو کا محور جاپان کو قراردیتے ہوئے فرمایا: جاپان ایران کا دوست ملک ہے اگر چہ ہمیں جاپان کے بارے میں بھی شکوے ہیں۔

 

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے امریکہ کی طرف سے ایران کی حکومت کو تبدیل نہ کرنے کے جاپانی وزیر اعظم کے بیان کی طرف سے اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ایران کی امریکہ کے ساتھ مشکل ایرانی حکومت کو تبدیل کرنے کی نہیں، اگر امریکہ ایسا کرنا بھی چاہیے تو نہیں کرسکتا ۔امریکہ کے سابق صدور نے بھی اسلامی جمہوریہ ایران کو تباہ کرنے کی ہر ممکن کوشش کی ۔ ایرانی حکومت کو تبدیل نہ کرنے کی امریکی صدر ٹرمپ کی بات بالکل جھوٹ ہے اگر وہ ایسا کرسکتا تو ضرور کرتا۔

 

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایٹمی معاملے کے بارے میں گروپ 1+5  کے ضمن میں  پانچ ، چھ سال تک امریکہ اور یورپ کے ساتھ مذاکرات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: مذاکرات  کامیاب بھی ہوگئے لیکن امریکہ نے اس عالمی معاہدے کو توڑ دیا ۔ لہذا جس ملک نے تمام معاہدوں کو توڑدیا ہو اس ملک کے ساتھ کون عقلمند آدمی دوبارہ مذاکرات کرےگا ؟۔

 

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے امریکہ کی طرف سے ایٹمی ہتھیاروں کی ساخت کو روکنے کے امریکی عزم کے بارے میں جاپانی وزیر اعظم کی گفتگو کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ہم ایٹمی ہتھیاروں کے خلاف ہیں۔ ایٹمی ہتھیار بنانے کی حرمت کے بارے میں میرا فتوی موجود ہے۔ اگر ہمارا ایٹمی ہتھیار بنانے کا ارادہ ہوتا تو امریکہ کچھ بھی نہیں کرسکتا تھا اور امریکہ کی عدم اجازت کا اس پر کوئی اثرنہ پڑتا ۔

 

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری کو عقل کے خلاف قراردیتے ہوئے فرمایا: امریکہ کو اس بات کا فیصلہ کرنے کا کوئی حق نہیں ہے کہ کس ملک کے پاس ایٹمی ہتھیار ہوں یا نہ ہوں ،کیونکہ امریکہ کے پاس خود ہزاروں ایٹمی ہتھیار موجود ہیں۔

 

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے جاپانی وزیر اعظم کو مخاطب کرتے ہوئےفرمایا: ایران آنے سے قبل امریکی صدر نے جنابعالی کے ساتھ  ایران کے بارے میں گفتگو کی اور واپس امریکہ پہنچ کر ایران کے پیٹروکیمکل ادارے کے خلاف پابندیاں عائد کردیں ۔ کیا امریکہ کی یہ رفتاراس کی صداقت کا مظہر ہے؟ کیا امریکہ جھوٹا نہیں ہے؟ امریکہ کے بغیر بھی ہماری پیشرفت اور ترقی کا سلسلہ جاری رہےگا ہم امریکہ کے فریب میں نہیں آئیں گے اور نہ ہی امریکہ کے ساتھ مذاکرات کی ہمیں ضرورت ہے۔

 

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایران اور جاپان کے باہمی تعلقات کے فروغ کا خير مقدم کرتے ہوئے فرمایا: جاپان کو بھی بعض دیگر ممالک کی طرح  امریکہ کی منہ زوری کا مقابلہ کرنا چاہیے۔

 

اس ملاقات میں صدر حسن روحانی بھی موجود تھے جاپان کے وزير اعظم شینزو آبے نے ایرانی حکام کے ساتھ مذاکرات کو تعمیری قراردیتے ہوئے باہمی تعاون کی مزید مضبوط اور مستحکم بنانے پر زوردیا۔

ای میل کریں